ایل او سی شیلنگ: سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس

,

   

لوگ بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور، ہندوستان کی طرف سے مؤثر جواب دیا گیا

سرینگر: جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں ایک بار پھر خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ آٹھویں رات بھی جاری رہا۔ ہندوستانی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شیلنگ کا منہ توڑ جواب دیا، تاہم مقامی باشندے شدید پریشانی اور عدم تحفظ کے عالم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ یکم مئی کی شب سے 2 مئی کی صبح کے درمیان پاکستان آرمی نے متعدد سیکٹروں میں چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی، جس کا مؤثر جواب دیا گیا۔فوجی ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ایل او سی پر 18 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ پونچھ کے کسان لیاقت خان نے بتایا کہ چار سال کے امن نے ہمیں امید دلائی تھی کہ ہمارے بچوں کو بہتر مستقبل ملے گا، لیکن اب دوبارہ گولہ باری شروع ہونے سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے ، اور ہمیں ایک بار پھر نقل مکانی کا خدشہ لاحق ہے ۔ کرناہ کے رہائشی نیاز احمد نے کہا کہ سیز فائر معاہدے کے بعد ترقی، سیاحت اور امن واپس آیا تھا، لیکن اب ایک بار پھر ہم غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ہماری راتیں گولیوں کی آوازوں میں گزرتی ہیں۔