این ڈی اے نے مہاراشٹرا میں اور انڈیا نے جھارکھنڈ میںاقتدار برقرار رکھا

,

   

سال کا آخری انتخابی مقابلہ 1 – 1 سے ٹائی

ممبئی / رانچی : ملک کی دو ریاستوں جھارکھنڈ اور مہاراشٹرا میں آج انتخابی نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے اور سال کے آخری اسمبلی انتخابات میں برسر اقتدار این ڈی اے اتحاد اور اپوزیشن انڈیا اتحاد میں مقابلہ 1 – 1 سے ٹائی رہا ہے ۔ مہاراشٹرا میں برسر اقتدار اتحاد مہایوتی کو شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ اس اتحاد نے ایگزٹ پولس کی توقعات سے بھی زیادہ نشستوں پر کامیابی درج کرتے ہوئے ریاست میں اپنا اقتدار برقرار رکھا ہے جبکہ جھارکھنڈ میں بھی یہی صورتحال رہی اور وہاں چیف منسٹر ہیمنت سورین کی قیادت میں انڈیا اتحاد نے ایگزٹ پولس کی توقعات کے برخلاف یکطرفہ کامیابی ہی حاصل کی ہے ۔اس طرح مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ دونوں ہی ریاستوں میں برسر اقتدار اتحاد کو ہی عوام نے ووٹ دیتے ہوئے آئندہ پانچ سال کیلئے کام کرنے کا موقع فراہم کیا ہے ۔ دو لوک سبھا حلقوں کے ضمنی انتخاب میں بھی مقابلہ ٹائی رہا ۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے وائیناڈ حلقہ میں چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں کی ریکارڈ اکثریت سے کامیابی حاصل کی جبکہ بی جے پی نے ناندیڑ لوک سبھا حلقہ میں اپنی جیت درج کروائی ہے ۔ مہاراشٹرا کی 288 نشستوں کیلئے ہوئی رائے دہی میں برسر اقتدار مہایوتی اتحاد کو 236 حلقوں پر کامیابی یا سبقت حاصل ہوگئی ہے جبکہ اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی اتحاد صرف 48 نشستوں پر سمٹ کر رہ گیا ہے ۔ ریاست میں چار نشستوں پر دیگر کو کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ اپوزیشن اتحاد کے کئی اہم امیدواروں کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کچھ نشستوں پر انتہائی کانٹے کی ٹکر کے بعد کامیابی جل پائی ہے ۔ شیوسینا ( ادھو ٹھاکرے ) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کو ورلی حلقہ میں بی جے پی کے ملند دیورا کے مقابلہ میں کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ برسر اقتدار اتحاد میں شامل جماعتوں بی جے پی ‘ شیوسینا ( شنڈے گروپ ) اور این سی پی ( اجیت پوار ) کے تقریبا تمام اہم قائدین نے شاندار کامیابیاں درج کی ہیں۔ جماعت واری اساس پر بی جے پی نے سب سے شاندار کامیابی حاصل کی ہے ۔ بی جے پی کو مہاراشٹرا میں 133 نشستوں پر کامیابی ملی ہے جبکہ شیوسینا شنڈے گروپ نے 57 حلقوں پر جیت درج کروائی ہے ۔ این سی پی اجیت پوار گروپ کو 41 حلقوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ اپوزیشن اتحاد میںشیوسینا ادھو ٹھاکرے بڑا گروپ ہے ۔ اسے صرف 20 نشستوں پر کامیابی مل سکی ہے جبکہ کانگریس نے 15 اور این سی پی شرد پوار گروپ کو محض 10 نشستوں پر کامیابی مل پائی ہے ۔ سماجوادی پارٹی کو دو حلقوں پر جیت مل پائی ہے ۔ آخری اطلاعات ملنے تک جھارکھنڈ مکتی مورچہ کو 30 نشستوں پر کامیابی مل پائی ہے جبکہ کانگریس نے 16 اور راشٹریہ جنتادل نے 4 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ دیگر کو ایک نشست پر کامیابی مل پائی ہے ۔ بی جے پی نے 20 حلقوں پر جیت درج کی ہے جبکہ بی جے پی حلیف اے جے ایس یو کو چار نشستوں پر کامیابی ملی ہے ۔ جھارکھنڈ میں جو قائدین بی جے پی سے انحراف کرتے ہوئے کانگریس یا جے ایم ایم میںشامل ہوئے تھے ان میںاکثریت کو کامیابی ملی ہے جبکہ جے ایم ایم و کانگریس سے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کی اکثریت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔