گلبرگہ میں ایس یو سی آئی کا زبردست احتجاج، سیاہ زرعی قوانین بھی نافذ نہ کئے جائیں
گلبرگہ: ملک میں پٹرول ، ڈیزل ، پکوان گیاس، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں روز بہ روز غیر معمولی اضافہ اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف4مارچ کو سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا (کمیونسٹ) ضلع گلبرگہ کے عہدہ داران اور ارکان نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مرکزی حکومت کو ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کی وساطت سے روانہ کردہ احتجاجی یادداشت میں ایس یو سی آئی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مذکورہ بالا اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے فیصلے واپس لئے جائیں ۔ پکوان گیاس پر دی جانے والی سبسیڈی واپس لینے کا فیصلہ بھی واپس لیا جائے ۔ اسی طرح راشن کی دوکانوں سے راشن کارڈ کی بنیاد پر اجناس کا جو کوٹہ دیا جاتا ہے اس میں بھی کمی نہ کی جائے ۔ تور دال کی امدادی خریدی کی قیمت کم از کم 10ہزار روپئے فی کنٹل مقرر کی جائے ۔ ایس یو سی آئی نے اپنی یادداشت میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ضلع گلبرگہ اور ریاست کرناٹک میں موجود تمام سرکاری جائیدادوں کو فوری طور پر پر کرکے عوام کوزیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کیا جائے ۔ معذور افراد ، بیواؤں اور ضعیفوں کو بغیر کسی تاخیر وظائف جاری کئے جائیں۔ قومی دیہی طمانیت روزگار یوجنا کے تحت سالانہ کم ازکم 250یوم کا روزگار فراہم کیا جائے ۔ ضلع گلبرگہ کے تمام دیہی مراکز اور ہوبلی مراکز تک کے ایس آر ٹی سی کی بسیں چلائی جائیں ۔ اس کے علاوہ ضلع گلبرگہ میں سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے ۔برقی سربراہی کو بہتر بنایا جائے، غریبوں کی سہولت کے لئے علاقہ میں زیادہ سے زیادہ پاسینجر ٹرینیں چلائی جائیں ۔ احتجاجیوں نے بے گھر خاندانوں کو رہائیشی سائیٹس بھی مہیا کرنے کا مطالبہ کیا۔ آشا ورکرس اور آنگن واڑی ورکرس کو دوپہر کا کھانا کھلایا جائے اور جن دیگر اسکیموں کے تحت جو ملازمین کام کررہے ہیں ان کی خدمات کو مستقل کرتے ہوئے انھیں سرکاری ملازمین کا درجہ دیا جائے ۔ ایس یو سی آئی کے احتجاجیوں نے حکومت کرناٹک سے مطالبہ کیا کہ وہ مرکزی کی جانب سے منظور کردہ سیاہ زرعی قوانین کرناٹک میں نافذ نہ کرے۔اس موقع پر ایس یو سی آئی کے ضلعی جنرل سیکریٹری اور ریاستی سیکریٹریٹ کے رکن مسٹر ایچ وی دیواکر نے کہا کہ ان دنوں ملک میں غریبوںکی زندگی جہنم بن گئی ہے۔ عالمی مارکٹ میںخام تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود ملک میں ٹیکس پر ٹیکس لگا کر پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں 100روپیوں تک لے جانے کی سازش رچی گئی ہے۔ صرف دو تین مہینوں کے دوران پکوان گیاس کی قیمتوں میںفی سیلینڈر 200روپیوںکا اضافہ کردی اگیا ہے ۔ غریبوں ، بیوائوں ، ضعیفوں اور اور معذور افراد کو دئیے جانے والے ماہانہ وظائف کی رقم بھی بینک کھاتوںمیں جمع نہیںکی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ عوامی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے فنڈس میں بھی زبردست کمی کردی گئی ہے۔ کرونا وباء کے دوران lلاکھوں ملازمین ملازمتوںسے اور کروڑوں افراد روزگار سے محروم ہوگئے ۔ان تمام کو دوبارہ ملازمتوں سے جوڑا جانا چاہئے اور انھیں جلد از جلد روزگار فراہم کیا جانا چاہئے ۔ احتجاجی مظاہرہ میں ایس یو سی آئی کے عہدہ داران وی جی دیسائی ، گنپت رائو، کے مانے ، مہیش ایس بی ، ، ناڈے گوڑا ، سیما دیش پانڈے اور دیگر کئی ایک عہدہ دران اور ہزاروں ارکان شریک تھے ۔