ایندھن کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے اقدامات

   

مرکزی حکومت سے قبل انتخابات پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کا فیصلہ
حیدرآباد۔یکم۔مارچ(سیاست نیوز) مرکزی حکومت عام انتخابات سے قبل پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں کمی کے لئے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ایندھن کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے اقدامات کرنے لگی ہے! مرکزی وزیر فینانس کی جانب سے دیئے گئے اشاروں کے مطابق ریاستی حکومتوں کی آمادگی کی صورت میں مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں شامل کرنے کے لئے تیار ہے۔ مسز نرملا سیتارمن کے اس بیان کے بعد جاری محکمہ جاتی سرگرمیوں کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ مرکزی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی لانے کے اقدامات کے طور پر جی ایس ٹی کے دائرہ میں پٹرول اور ڈیزل کو لانے کے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور جلد ہی بیشتر ریاستوں کی آمادگی کو بنیاد بناتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر قابو پانے اور ان میں کمی کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے وصول کئے جانے والے اکسائز میں کمی کا مشورہ دیا تھا جس پر بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں حکومت کی جانب سے ریاست کی اکسائز ڈیوٹی میں کمی کرتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے اقدامات کئے تھے لیکن جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے ان ریاستوں میں حکومتوں کی جانب سے مرکزی حکومت کی اس اپیل کو نظرانداز کردیا گیا تھااور پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں لانے کے مطالبہ میں شدت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی لیکن بعض ریاستوںکی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں شامل کرنے کے اقدامات کی مخالفت کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ اگر پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں شامل کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اپنے حصہ کے لئے ریاستی حکومتوں کو مرکزی حکومت سے اپیل کرنے پڑے گی ۔بجٹ اجلاس کے بعد مرکزی وزیر فینانس نے پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں شامل کرنے کے سلسلہ میں دیئے گئے بیان کے ذریعہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ ملک میں موجود ریاستیں اگر اس بات کے لئے تیار ہیں تو ایسی صورت میں مرکزی حکومت بھی جی ایس ٹی دائرہ کار میں پٹرول و ڈیزل کو لانے کے لئے تیار ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ اگر پٹرول اور ڈیزل کو جی ایس ٹی کے دائرہ میں شامل کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں عوام کو بڑی راحت حاصل ہوگی۔