ایودھیا اراضی تنازعہ ثالثی سے رجوع ، پیانل کو 8 ہفتے کا وقت

,

   

سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ پیانل میں سابق ریٹائرڈ جج خلیفہ اللہ کی سربراہی میں روی شنکر اور ایڈوکیٹ سری رام پنچو شامل

نئی دہلی 8 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے جمعہ کو رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد اراضی تنازعہ کیس کو ثالثی کے لئے ایک پیانل سے رجوع کردیا جس کی سربراہی فاضل عدالت کے ریٹائرڈ جج فقیر محمد اسمعیل خلیفہ اللہ کریں گے تاکہ کوئی دوستانہ حل کا امکان تلاش کیا جاسکے اور اِسے اپنی کارروائی کو مکمل کرنے کے لئے 8 ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اِس پیانل کے دیگر ارکان روحانی گرو سری سری روی شنکر اور سینئر ایڈوکیٹ سری رام پنچو ہیں۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرقیادت پانچ ججوں والی دستوری بنچ نے مزید کہاکہ وہ ضرورت پڑنے پر مزید ارکان کا تعاون حاصل کرسکتے ہیں۔ دستوری بنچ نے جس میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس اے نذیر شامل ہیں، کہاکہ ثالثی کا عمل اترپردیش کے فیض آباد میں منعقد کیا جائے گا اور ریاستی حکومت کو اِس کے لئے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔ بنچ نے اِس معاملے کو ثالثی کے لئے رجوع کرتے ہوئے کہاکہ اِس مسئلہ کو ممکنہ یکسوئی کے حصول کے سلسلہ میں ثالثی سے رجوع کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔ بنچ نے کہاکہ ثالثی کا عمل آج سے اندرون ایک ہفتہ شروع ہوجائے گا اور وہ کیمرے کی ریکارڈنگ میں اپنی کارروائی چلائیں گے۔

کوئی بھی میڈیا، نہ پرنٹ اور نہ ہی الیکٹرانک اِس پیانل کی کارروائی کی رپورٹنگ کرے گا۔ بنچ نے کہاکہ نہایت رازداری برقرار رکھنا چاہئے تاکہ ثالثی کا عمل کامیابی سے پایہ تکمیل کو پہونچے۔ فاضل عدالت نے کہاکہ ثالثی کی کارروائی کی پیشرفت پر مبنی رپورٹ 4 ہفتوں کے اندرون اُس کے روبرو پیش کی جائے اور ہدایت دی کہ پورا عمل 8 ہفتوں کے اندرون مکمل کرلیا جائے۔ کوئی مشکل پیش آنے کی صورت میں چیرمین، فاضل عدالت کی رجسٹری کو اِس تعلق سے مطلع کرے گا۔ عدالت نے کہاکہ ثالثی کا عمل تمام قابل اطلاق اُصولوں کے مطابق منعقد کیا جائے گا۔ چہارشنبے کو بنچ نے مختلف متحارب فریقوں کے دلائل کی سماعت کے بعد اِس حکمنامے کو محفوظ کردیا تھا۔ نرموہی اکھاڑے کے سوا ہندو اداروں نے فاضل عدالت کی اِس تجویز کی مخالفت کی کہ مسئلہ کو ثالثی سے رجوع کیا جائے جبکہ مسلم اداروں نے اِس کی حمایت کی۔ بنچ نے سماعت کے بعد قطعی طور پر تمام متعلقین سے کہہ دیا تھا کہ ممکنہ ثالثوں کے نام پیش کریں۔