لکھنو : الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے ایودھیا میں مسجد کی تعمیر کے لئے حکومت کی جانب سے الاٹ کی گئی زمین کے سلسلے میں مالکانہ حق کے دعوی کے ساتھ دائر عرضی کوآج صبح خارج کردیا۔ عرضی گذار کے وکیل نے آج خود عدالت کے سامنے عرضی کو واپس لینے کی اپیل کی۔جسٹس دویندر کماراپادھیائے اور جسٹس منیش کمار کی ڈویژن بنچ نے معاملے کی سماعت کی۔ شنوائی کے دوران حکومت کی جانب سے اڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل رمیش کمار سنگھ عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دھنی پور میں مسجد کے لئے فراہم کی گئی زمین کا گاٹا نمبر عرضی میں درج کئے گئے نمبروں سے الگ ہے لہذاعرضی غلط شواہد پر مشتمل ہے اور اسے خارج کیا جانا چاہئے ۔اڈیشنل ایڈوکیٹ کی دلیل سننے کے بعد عرضی گذار کے وکیل ایچ جی ایس ہریہار نے عدالت سے اپنی عرضی واپس لینے کی اپیل کی اس پر ڈویژن بنچ نے عرضی کو خارج کردیا۔ملحوظ رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ نے دہلی کی دو خواتین، رانی کپور پنجابی اور رما رانی پنجابی نے عرضی داخل کر کے مسجد کے لئے دی گئی پانچ ایکڑ زمین پر مالکانہ حق ہونے کا دعوی کیا تھا۔