ایٹمی جنگ کی زد میں 2کروڑ جانیں ،ماہرین کا انتباہ

   

نئی دہلی ۔ 28فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور پاکستان دونوںجوہری ہتھیاروں سے مسلح ہیں ۔ آج کل دونوں ممالک میں جنگی جنون عروج پر ہے ۔اب کشیدگی کے بڑھنے سے جنگ کے سائے دونوں ممالک کی ایک ارب پچاس کروڑ کی آبادی کے سرپر منڈلا رہے ہیں ۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ہندوستان کے پاس130 کے قریب جوہری ہتھیار ہیں جبکہ پاکستان تقریباً پچاس تباہ کن ہتھیار رکھتا ہے ۔ دونوں ممالک کے پاس طویل فاصلے کے میزائل بھی ہیں جس کی بدولت ہندوستان کراچی ، لاہور ، اسلام آباد اور ملتان سمیت کئی پاکستانی شہروں کو نشانہ بناسکتاہے ، جب کہ پاکستانی میزائل نئی دہلی ، ممبئی ، بنگلور اور حیدرآباد سمیت کئی شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر کئی ماہرین کا خیال ہے کہ اگر جنگ شروع ہوئی تو خدشہ ہے کہ یہ جوہری تصادم کی شکل اختیار کرجائے گی جس کے نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں بھی اثرات ہوں گے ۔ امریکی محققین کی 2007ء کی ایک رپورٹ کے مطابق اگر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ ہوتی ہے اور اگر دونوں ممالک اس میں پندرہ کلوٹن کے ایک سو بم استعمال کرتے ہیں تو ان کی زد میں آکر دو کروڑ دس لاکھ افراد ہلاک ہوسکتے ہیںجب کہ اوزون کی جھلی بری طرح متاثر ہوسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ ان دھماکوں کے اثرات سے ماحول میں زبردست تبدیلی رونما ہوسکتی ہے جس سے دو ارب کے قریب انسان فاقہ کشی کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ ان تمام حقائق کے باوجود دونوں ممالک میںجنگی جنون عروج پر ہے ۔تاہم اس صورتحال پُرامن پسندوں کی ایک قلیل اقلیت بہت پریشان ہے ۔ معروف گلوکار جواداحمد نے جنگی جنون پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جنگ اور تباہی کا مطالبہ کررہے ہیں سب سے پہلے انہیں جنگ میں بھیجا جائے تاکہ انہیں پتہ چلے کہ جنگ کیا ہوتی ہے ۔