واشنگٹن۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک پاکستانی امریکی کاروباری شخصیت دلاور سید کو سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کے شعبے کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے عہدے کے لئے نامزد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔کیلی فورنیا میں مقیم دلاور سید ایک امریکی کمپنی لومیاٹا ٹیکنالوجی کے صدر اور چیف ایگزیکیٹو آفیسر ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے صحت عامہ کی یہ کمپنی صحت کی سہولتوں کی قیمتیں کم کرنے اور مریضوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے جدید طریقوں پر کام کر تی ہے۔اپنی نامزدگی کے بعد سید نے کہا کہ یہ ان کے لیے باعث عزت ہے کہ صدر بائیڈن نے ان کا اس اہم پوزیشن کے لیے انتخاب کیا ہے۔فیس بک پر اپنے ایک بیان میں دلاور سید نے کہا، کہ اگر سینیٹ اس عہدے کے لیے میری نامزدگی کی منظوری دیتی ہے تو میں دل و جان سے کاروبار کرنے والے لوگوں کے لئے مشکل کی اس گھڑی میں کام کروں گا۔ مجھے اس بات کا ذاتی تجربہ ہے کہ کاروبار کو قائم کرنے کے لیے اکثر کئی مشکلات کے پیش نظر ہمت، حوصلہ اور محنت درکار ہوتی ہے۔وائٹ ہاوس سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ لومیاٹا کمپنی کو قائم کرنے سے قبل سید ‘فریش ورکس نامی کمپنی کے صدر تھے جہاں انہوں نے اس کمپنی کے سافٹ ویئر پراڈکٹس کو ہزاروں چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں تک پہنچایا۔انہوں نے وفاقی، ریاستی اور مقامی سطح پر اقتصادی ترقی کی شرح نمو اور کاروبار میں جدت کے فروغ کے لیے بھی بہت سی کاوشوں میں حصہ لیا۔دلاور سید نے کیلی فورنیا میں گورنر کی آنٹریپرونیورشپ ٹاسک فورس کے بانی چیئرمین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ہیں۔دلاور سید نے سابق صدر باراک اوباما کے قائم کردہ وائٹ ہاؤس کمیشن آن ایشیئن امیریکنز اینڈ پیسیفک آئی لینڈرز میں بھی خدمات انجام دیں۔دلاور سید نے پینسلوینیا یونیورسٹی کے وارٹن سکول سے ایم بی اے کیا ہے۔ اس سے پہلے انہوں نے یونیورسٹی آف ٹیکساس سے اقتصادیات اور کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کیا تھا۔دلاور سید پاکستان سے اوہائیو کے ایک کالج میں پہلے سال کے طالبعلم کی حیثیت سے امریکہ آئے تھے۔