بابری مسجد فیصلے کے بعد یوپی میں پولیس بدستور چوکس

,

   

سوشل میڈیا پر بھی گہری نظر ، حساس علاقوں میں طلایہ گردی ، فورسیس کی سینکڑوں کمپنیاں تعینات : ڈی جی پی او پی سنگھ
نئی دہلی ۔ 12 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) اُترپردیش پولیس سپریم کورٹ کے ایودھیا کیس میں فیصلے کے تناظر میں افواہوں اور جھوٹے پیغامات کے سدباب کے لئے جب تک ضروری ہو چوکسی برقرار رکھے گی اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمس پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ ڈی جی پی او پی سنگھ نے آج کہا کہ ریاست میں افواہیں پھیلانے پر 70 افراد گرفتار کئے گئے ہیں اور زائد از 270 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کیلئے کہا گیاہے ۔ ریاست کے اعلیٰ پولیس عہدیدار نے کہاکہ گزشتہ ہفتہ کے اواخر فیصلہ آنے کے باوجود ہر ضلع میں پوری طرح تیاری کی حالت برقرار رکھی جارہی ہے اور ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔ آٹھ پولیس زون چوبیسوں گھنٹے کام کررہے ہیں ، ایڈیشنل ڈی جیز زونل ڈسٹرکٹس میں سی اے پی ایفس کے ساتھ تعاون میں کام کررہے ہیں اور دیگر محکمہ جات بھی اپنا رول ادا کررہے ہیں۔ ضلع سطح پر ہر ضلع کو زونس میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ڈی جی پی سنگھ نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو میں بتایا کہ ہم جب تک ضرورت محسوس ہو چوکسی کی حالت میں رہیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ ایک اسپیشل ٹیم کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر پوسٹ کئے جانے والے پیامات اور مواد کی جانچ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے تاکہ افواہوں کو روکا جاسکے اور اُن کے سدباب کے لئے حقائق پیش کئے جاسکیں۔ انھوں نے کہاکہ تمام بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر نظر رکھی جارہی ہے ۔ جھوٹی خبروں کی فوری جانچ کی جارہی ہے اور ضروری تردیدی بیان جاری کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ تقریباً تین لاکھ ڈیجیٹل والینٹیرس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو جھوٹی خبروں کے بارے میں اطلاع دے رہے ہیں ۔

اس ضمن میں ایک خاص نمبر 8874327341 مختص کیا گیاہے جس کے ذریعہ لوگ شکایت کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعہ ایودھیا میں متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہوجانے اور مسجد کے لئے پانچ ایکر اراضی دینے سے متعلق 9 نومبر کے فیصلے کے باوجود سکیورٹی مانٹیرنگ ڈریل چوبیسوں گھنٹے برقرار رکھی گئی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی ناپاک یا شرپسند سرگرمی کے سدباب کے لئے بعض دیگر اقدامات بھی زیرغور ہے۔ ہم نے زونل سیکٹر اسکیم شروع کی ہے اور تمام آفیسروں اور اسٹاف سے مختلف حساس علاقوں میں طلایہ گردی جاری رکھنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ کوئیک ریسپانس ٹیموں کو بھی متحرک رکھا گیا ہے ۔ ریاست میں 228پی اے سی کمپنیاں ، سی اے پی ایفس کی 40 کمپنیاں اور اُن کے ساتھ سیول پولیس اور ہوم گارڈس متعین کئے گئے ہیں۔ ضلع ایودھیا میں پولیس بوتھس کی طاقت کے تعلق سے سوال پر ڈی جی پی نے بتایا کہ سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 21 کمپنیاں ، پی اے سی کی 40کمپنیاں ، انسداد دہشت گردی اسکواڈس اور بم کا پتہ چلانے اور اُسے ناکارہ کرنے والی ٹیموں کو بھی سیول فورس کے ساتھ تعینات کیا گیا ہے ۔ سی اے پی ایفس یا پی اے سی کمپنی عام طورپر 100 جوانوں پر مشتمل ہوتی ہے ۔

چیف جسٹس کوآر ٹی آئی کے تحت لانے کا آج فیصلہ
نئی دہلی ۔ 12 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ چہارشنبہ کو اُس عرضی پر اپنا فیصلہ سنائے گا جس کے ذریعہ دہلی ہائیکورٹ فیصلے کے جواز کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ دہلی ہائیکورٹ نے چیف جسٹس آف انڈیا کے دفتر کو قانون حق معلومات کے تحت لانے کا فیصلہ سنایا ہے ۔ سی جے آئی رنجن گوگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی دستوری بنچ دوپہر 2 بجے فیصلے کا اعلان کرے گی ۔ بنچ کے دیگر ارکان جسٹس این وی رمنا ، جسٹس بی وی چندر چوڑ ، جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیوکھنہ ہیں۔ اس فیصلے کے اعلان کی اطلاع ویب سائٹ پر دی گئی ۔