گاڑیوں کی خرابی پر لاکھوں روپئے کا بوجھ ۔ پانی کی بہتر نکاسی نہ ہونے کی شکایت
حیدرآباد۔23جولائی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے علاوہ نواحی علاقوں میں بارش نے لگژری مہنگی گاڑیوں کے مالکین کو مشکلات میں مبتلاء کردیا ہے اور کئی مہنگی گاڑیاں شوروم پر مرمت کیلئے پہنچ رہی ہیں۔ دونوںشہروں و نواحی علاقوں میں بارشوں میں خراب ہونے والی گاڑیوں کی مرمت کیلئے مالکین کو لاکھوں روپئے ادا کرنے پڑرہے ہیں اور ان گاڑیوں کی مرمت کیلئے انشورنس سے ملنے والی رقم سے زائد رقومات کے سبب ان گاڑیوں کے مالکین مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ نواحی علاقہ میں ایک شوروم کے ریپیرنگ مرکز میں جون کے اواخر سے اب تک زائد از 17 کاریں پہنچی ہیں جو محض بارش کے پانی سے خراب ہوئی ہیں۔بی ایم ڈبلیو‘ مرسڈیز کے علاوہ آڈی گاڑیاں جو مہنگی ترین لگژری ہوتی ہیں ان میں بارش کے پانی اور تیز بہاؤ کے سبب مشکلات کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہونے لگے ہیں۔ سروس سنٹرس پر برسر خدمت انجنیئرس کا کہنا ہے کہ بارش کے پانی کے داخل ہونے سے گاڑیوں کے انجن بند ہونے کی شکایات اس وقت پیدا ہوتی ہیں جب پانی انجن میں داخل ہوتا ہے اور شہر و نواحی علاقوں میں سڑکوں پر پانی کے تیز بہاؤ کے سبب ان قیمتی گاڑیوں کے بند ہونے کی بھی شکایات مل رہی ہیں اور ان کی مرمت میں 15 تا 30 لاکھ روپئے خرچ آرہا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ بیشترگاڑیاں جو ہائیڈرا لاک ہورہی ہیں ان کی مرمت کیلئے کمپنیوں سے فوری سڑک سے گاڑی ہٹانے کرین روانہ کر نی پڑرہی ہیں اور ان گاڑیوں کی مرمت کیلئے انشورنس کلیم کے باوجود ایک تا دو لاکھ روپئے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ گاڑی مالکین کا کہناہے کہ شہر میں برساتی پانی کے بہاؤ کا نظام بہتر نہ ہونے کے سبب یہ مسائل پیدا ہورہے ہیں اور ان کے حل کیلئے ضروری ہے کہ حیدرآباد میٹرو پولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حدود میں برساتی پانی کے بہاؤ کیلئے بہتر انتظامات کو یقینی بنایا جائے ۔بارش کے پانی کے بہاؤ کی وجہ سے خراب گاڑیوں کو شوروم یا سروس سنٹر منتقل کرنے جو مشکلات کا سامنا ہے وہ بھی تکلیف دہ ہیں ۔ دونوں شہروں میں کئی مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے سے پیدا ہونے والی یہ مشکلات محض شہر کی حد تک محدود نہیں ہیں بلکہ نواحی علاقوں میں بسنے والے ان گاڑی مالکین کو بھی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔م