باغی شیوسینا وزیر کا بی جے پی سے اتحاد کی بحالی کا مطالبہ

,

   

ایکناتھ شنڈے کا 21 دیگر ایم ایل ایز کیساتھ گجرات میں کیمپ، اودھو ٹھاکرے سے فون پر بات چیت ،تعطل برقرار
مخلوط مہاراشٹرا حکومت میں بحران

ممبئی : چیف منسٹر مہاراشٹرا اودھو ٹھاکرے نے ایک سینئر وزیر کیخلاف سخت موقف اختیار کیا، جس نے کم از کم 21 دیگر ایم ایل ایز کو لے کر گجرات کے شہر سورت میں کیمپ کرلیا ہے۔ 22 ارکان اسمبلی کا یہ گروپ مہاراشٹرا کی مخلوط حکومت کے لئے سنگین بحران پیدا کرسکتا ہے۔ نئے سیاسی بحران کے اصل کردار ایکناتھ شنڈے کا مطالبہ ہے کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد بحال کیا جائے۔ شنڈے نے چیف منسٹر سے آج شام سینا کے ایک قاصد کے فون کے ذریعہ 10 منٹ بات چیت کی لیکن تعطل برقرار ہے۔ شنڈے اور اُن کے حامی ایم ایل ایز سورت کی تفریح گاہ میں قیام کئے ہوئے ہے۔ سینا کے دو قائدین نے آج شام مقامی ہوٹل میں شنڈے سے 2 گھنٹے بات چیت کی۔ شیوسینا پارٹی میں بغاوت کو روکنے کی پوری کوشش کررہی ہے لیکن ابھی تک کوئی مثبت تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔ مہاراشٹرا میں موجودہ طور پر شیوسینا کی قیادت میں این سی پی اور کانگریس کی مخلوط حکومت قائم ہے۔ گروپ 22 کی میزبانی ایسی ریاست میں کی جارہی ہے جہاں زائداز 2 دہوں سے بی جے پی کی حکمرانی ہے۔ ٹھاکرے نے 2019 ء کے اواخر میں چیف منسٹر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اِن تین برسوں میں یہ سب سے بڑا بحران ہے جس کا مخلوط حکومت کو سامنا ہورہا ہے۔بی جے پی کے ریاستی اسمبلی میں 106 ارکان ہیں اور اُسے حکومت تشکیل دینے کے لئے مزید 37 ایم ایل ایز درکار ہیں جبکہ گروپ 22 کو چھوڑ دیں تو شیوسینا کی عددی طاقت 34 گھٹ جاتی ہے۔ دریں اثناء این سی پی کے صدر شرد پوار نے منگل کو کہا کہ مہاراشٹرا میں مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور یہ تیسری بار ہے کہ ریاستی حکومت کو گرانے کی سازش کی گئی ہے لیکن یہ کامیاب نہیں ہو گی۔ پوار نے نئی دہلی میں میڈیا کو بتایا کہ شیوسینا کے کچھ ارکان اسمبلی کی ناراضگی ان کی پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کسی سے بات نہیں ہوئی۔ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے شیو سینا ارکان اسمبلی کی ناراضگی کا معاملہ حل کرلیں گے ۔