لکھنؤ :سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے اترپردیش حکومت کی جانب سے جمعرات کو اسمبلی میں پیش کئے گئے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں عوامی مفاد کو پوری طرح سے نظرانداز کردیاگیا ہے۔ ریاست کے وزیر فینانس سریش کھنہ کے ذریعہ یوگی حکومت کے دوسرے میعاد کار کا پہلا بجٹ پیش کئے جانے کے بعد اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں عوامی بہبود سے وابستہ اسکیمات کے بجٹ میں قطعی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کے برعکس مختص رقم میں تخفیف کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت کا کہنے کو یہ چھٹا بجٹ ہے لیکن ا س میں کچھ بھی نئی بات نہیں۔ سب کچھ گھٹا ہے۔ اکھلیش نے کہاکہ اس بجٹ میں عوام کی سہولیات کا کوئی ذکر نہیں ہے ۔ صرف بجٹ رقم کی تخصیص میں سرکاری محکموں میں پیسے کی تقسیم ہی نظر آتی ہے ۔اکھلیش نے کہا‘ اس میں عوامی مفاد ندارد ہیں صرف سرکاری محکموں کا وارا نیارا ہے ۔ اصل میں یہ بجٹ نہیں تقسیم ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ کھنہ نے مالی سال 2022-23 ء کے لئے ریاست کا 6.15 لاکھ کروڑ روپئے کے تخمینی اخراجات والا بجٹ اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں پیش کیا ہے ۔