l آسیان ممالک کی جانب سے ہندوستان کے موقف کی ستائش
l ہندوستان فیکلٹی اور طلباء کے درمیان تبادلے کو فروغ دے گا:نریندر مودی
بنکاک،4نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اورجاپان نے ہندوستان -بحرالکاہل خطے میں امن ،خوشحالی اور ترقی کے مقاصد کی حصولیابی کے لئے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا۔ جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم (آسیان)چوٹی کانفرنس سے الگ پیر کو یہاں وزیراعظم نریندرمودی اور جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے علاقائی مجموعی اقتصادی شراکت (آر سی ای پی)کے مسئلے پر یہاں اہم میٹنگ شروع ہونے سے پہلے دوطرفہ میٹنگ کی اور باہمی رشتوں کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔وزارت خارجہ نے بیان جاری کرکے کہا،‘‘دونوں ملکوں کے وزیراعظم نے اصول پر مبنی حکم کی بنیاد پر آزاداور جامع ہندوستان ۔ بحر الکاہل کا علاقے کے سلسلے میں اپنے عزم کودہرایا۔’’واضح رہے کہ مسٹرمودی اور مسٹر آبے کے درمیان پیر کوہوئی اس میٹنگ سمیت پچھلے چار مہینے میں دونوں رہنماؤں کی یہ تیسری میٹنگ تھی۔اس سے پہلے دونوں رہنماؤں نے ستمبر میں روس کے ولادیووستوک میں ملاقات کی تھی۔مسٹر مودی نے حال ہی میں جاپان کے شہنشاہ کی تاجپوشی پر انہیں مبارکباد دی اور اس تقریب میں صدر رام ناتھ کووند کے شامل ہونے اور ان کے زبردست استقبال کا ذکر کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ اگلے مہینے ہندوستان میں ہونے والے ہندوستان -جاپان سالانہ چوٹی کانفرنس کے دوران مسٹر آبے کا استقبال کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ یہ کانفرنس ہندوستان ۔جاپان خصوصی حکمت عملی اور عالمی ساجھے داری کو مزید مضبوط بنانے میں کامیاب ثابت ہوگی۔دونوں رہنماؤں کی اس ملاقات کے دوران وزیر خارجہ ایس جے شنکر بھی دیگر حکام کے ساتھ موجود تھے۔ قبل ازیں دارالحکومت بینکاک میں منعقد جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کی چوٹی کانفرنس میں اس رکن ممالک کے لیڈروں نے اس خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی ہے۔ وزارت خارجہ میں مشرقی ممالک کے معاملات کی سیکریٹری وجے ٹھاکر سنگھ نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ آسیان ممالک کے لیڈروں نے ہندوستان کو پرانادوست اور متحرک شراکت دار بتایا ہے اور اس خطہ میں امن اور استحکام برقرار رکھنے میں ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آسیان چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اس کے رکن ممالک کے لیڈروں نے دہشت گردی اور جنوبی چین سمندر سے منسلک مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے دہشت گردی کو خطرہ بتایا ہے ۔ آسیان ممالک کے لیڈروں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کریں گے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان پانچ کروڑ روپے کا ایک فنڈ قائم کرے گا، جس کا استعمال ہندوستان -جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) یونیورسٹی نیٹ ورک کے تحت فیکلٹیز کے ساتھ ساتھ طالب علموں کے درمیان خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لئے کیا جائے گا ۔ آسیان- ہندوستان چوٹی کانفرنس کے شریک چیئرمین مسٹر مودی نے اتوار کو کہا‘‘ فیزیکل اور ڈیجیٹل مواصلات فارمولے کیلئے ایک ارب ڈالر کی ہندوستانی لائن آف کریڈٹ مفید ہوگی ۔ ہمارا ارادہ مطالعہ، تحقیق، سیاحت، کاروبار اور لوگوں کے درمیان باہمی تعلقات کو فروغ دیناہے ۔وزارت خارجہ میں مشرقی ممالک کے معاملات کی سیکریٹری وجے ٹھاکر سنگھ نے بتایا کہ اس کے علاوہ زراعت یونیورسٹیوں میں تقریبا 50 اسکالرشپ دی گئی ہے۔ انہوں نے ایک ارب ڈالر کے کنیکٹوٹی فنڈ کے استعمال کے سلسلے میں ایک سوال پر کہا‘‘جہاں تک ایک ارب ڈالر کی رقومات کا سوال ہے ، تو یہ ایک منصوبہ ہے ۔لاؤس حکومت نے سڑک کی تعمیر کیلئے ہم سے ایک ارب ڈالر کی رقومات کیلئے رابطہ کیا ہے ۔ چونکہ یہ رقومات کنیکٹوٹی منصوبے کیلئے ہے‘‘۔