لندن۔ /10 جون (ایجنسیز) ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کی ایک انجینئرنگ کمپنی ’’پیرموئڈ انڈسٹریز‘‘ نے فلسطینیوں کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت میں معاونت کرتے ہوئے قابض اسرائیلی فوج کو بھاری مقدار میں اسلحہ فراہم کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اپریل 2025 کے درمیان اس کمپنی نے کم از کم 16 بار میں 100 ٹن سے زائد وزنی گولہ بارود سے بھرے 920 کنٹینرز اسرائیلی اسلحہ ساز ادارے ’’ایلبیٹ سسٹمز‘‘ کو روانہ کیے۔ صرف اپریل 2025 میں ہی 360 کنٹینرز اسرائیل بھیجے گئے۔رپورٹ کے مطابق، ڈرہم میں قائم پیرموئڈ کمپنی نے اسرائیل کو کم از کم 100 ٹن سے زائد وزنی اسلحہ، جن میں شوٹ گن کارتوس، مارٹر شیلز، توپوں کے گولے، اور 155 ملی میٹر کے مہلک شیلز شامل ہیں، بھیجے۔ یہ وہی ہتھیار ہیں جنہیں اس وقت غزہ پر جاری قیامت خیز حملوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔یہ انکشافات برطانوی ویب سائٹس ڈیکلاسفائیڈ اور دی ڈچ پر شائع ہوئے، جنہوں نے اس خفیہ تجارت کی تفصیلات عام کیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ اسلحہ زیادہ تر رامات ہشارون کی ایلبیٹ فیکٹری کو بھیجا گیا، جو اسرائیلی فوج کی 85 فیصد ضروریات پوری کرتی ہے اور اس کے کئی یونٹ برطانیہ میں بھی سرگرم ہیں۔برطانوی وزارت تجارت و صنعت کے مطابق ملک میں اسلحے کی برآمدات پر “سخت اجازت نامہ نظام’’ موجود ہے، تاہم وزارت نے ایف 35 طیاروں کے بعض پرزہ جات کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے، جس سے اسرائیل کو مسلسل اسلحہ فراہمی جاری رہتی ہے۔سابق برطانوی فوجی اور انسانی حقوق کے کارکن جو گلنٹن نے کہا:”حکومتی بیانات کے باوجود، برطانوی کمپنیاں آج بھی اسرائیلی نسل کشی کی تیاری میں شریک ہیں۔
جب تک اسلحے کی برآمد پر مکمل پابندی نہیں لگائی جاتی، زبانی دعووں کی کوئی حیثیت نہیں۔’’رپورٹ کے مطابق صرف اپریل 2025 میں پیرموئڈ نے 360 کنٹینرز روانہ کیے، جبکہ دسمبر 2023 میں 160 کنٹینرز حیفا میں ایلبیٹ کے جدید ٹیکنالوجی سینٹر کو بھیجے گئے۔ اس تمام اسلحے کی ترسیل اسرائیلی شپنگ کمپنی زیم کے ذریعے کی گئی، جن کا مجموعی وزن 135 ٹن سے زائد تھا۔اس تمام صورتحال نے ایک بار پھر اس حقیقت کو آشکار کیا ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی میں نہ صرف اسرائیل بلکہ عالمی طاقتیں بھی شامل ہیں، جن کا خاموش تعاون انسانی المیے کو مزید گہرا اور پیچیدہ بنا رہا ہے