لندن ؍نئی دہلی۔ 4 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) وجئے مالیا جو بینکوں کو دھوکہ دینے کی سازش رچانے اور غیرقانونی رقمی لین دین سے متعلق جرائم کا ملزم ہے ، اُس کی حوالگی کو یو کے ہوم سکریٹری نے منظوری دیدی ہے ، برطانوی حکومت نے پیر کو یہ بات کہی جو شراب کے بڑے تاجر کو بڑا جھٹکہ اور مفرور بزنسمین کو وطن واپس لانے ہندوستان کی کوششوں کیلئے حوصلہ بخش تبدیلی ہے ۔ 63 سالہ بزنسمین کو لندن میں 10 ڈسمبر 2018 ء کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ وہ ہندوستانی عدالتوں کے روبرو جوابدہ ہے ۔ حوالگی کے معاہدے کے طریقہ کار کے تحت چیف مجسٹریٹ کا فیصلہ معتمد داخلہ ساجد جاوید کو ارسال کیا گیا کیونکہ صرف وہی مالیا کی حوالگی کا حکم جاری کرنے کے مجاز ہیں ۔ برطانیہ کے سینئر ترین پاکستانی نژاد وزیر جاوید کو اُس تاریخ سے حکمنامہ پر دستخط کے لئے دو ماہ دستیاب ہوئے ۔ مالیا کو اب یوکے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کیلئے 4 فبروری سے 14 دنوں کا وقت ہے ۔ ہوم سکریٹری کا آرڈر شاذ و نادر عدالت کی اخذ کردہ باتوں کیخلاف جاتا ہے کیونکہ اُسے صرف بعض باریک نکات پر غور کرنا ہوتا ہے جو حوالگی سے متعلق ہوتے ہیں جن کا اس معاملے میں اطلاق ہونے کا امکان نہیں ہے ۔ یوکے ہوم آفس نے پیر کو تصدیق کردی کہ تمام اُمور پر غور کرنے کے بعد جاوید نے اتوار کو مالیا کی حوالگی کے حکمنامہ پر دستخط کردیئے ۔ مالیا اپریل 2017 ء میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حوالگی وارنٹ پر ضمانت پر ہیں جبکہ ہندوستانی حکام نے کنگ فشر ایئرلائینس کے سابق سربراہ کے خلاف 9000 کروڑ روپئے تک دھوکہ اور غیرقانونی رقمی لین دین کا مرتکب ہونے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ہندوستان نے برطانوی حکومت کے مفرور بزنسمین وجئے مالیا کی حوالگی کا حکم دینے کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا کہ اُسے اس معاملے میں قانونی عمل کی عاجلانہ تکمیل کا انتظار ہے ۔ مرکزی وزیر بے قلمدان ارون جیٹلی نے کہاکہ مودی حکومت نے شراب کے تاجر کو واپس لانے کیلئے ایک اور قدم آگے بڑھایا ہے ۔ برسراقتدار بی جے پی نے بھی برطانوی حکومت کے حکمنامہ پر مسرت کا اظہار کیا ہے ۔