نیویارک ۔ 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ نے قطعی طور پر کہہ دیا ہیکہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کیلئے ایران ہی ذمہ دار ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اتوار کو یہ بات کہی اور یہ بھی بتایا کہ مملکت سعودی کی دفاع کو مضبوط تر کرنے کیلئے امریکہ کی قیادت میں جو فوجی کارروائی کی جائے گی اس میں برطانیہ بھی حصہ لے گا۔ البتہ انہوں نے یہ بات بھی کہی کہ مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی کشیدگی ختم کرنے کیلئے برطانیہ اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ 14 ستمبر کو سعودی کی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں حالات بیحد کشیدہ ہوچکے ہیں۔ یاد رہیکہ قبل ازیں برطانیہ نے ڈرون حملوں کیلئے ایران کو موردالزام قرار دینے سے گریز کیا تھا جبکہ سعودی عرب اور امریکہ کا یہی ماننا تھا کہ حملوں میں ایران کے سوائے کوئی اور ملوث نہیں۔ بورس جانسن نے یہ بات اپنے ساتھ سفرکرنے والے صحافیوں سے کہی جو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نے شرکت کررہے ہیں اوراب صورتحال یہ ہیکہ برطانیہ نے سعودی تنصیبات پر ڈرون حملوں کیلئے ببانگ دہل ایران کو موردالزام ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے امریکی اور یوروپی حلیفوں کے ساتھ مسلسل ربط میں ہیں تاکہ خلیجی خطہ میں کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلہ میں صدر ایران حسن روحانی سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور صدر فرانس ایمانیول میکرون سے بھی جنرل اسمبلی اجلاس کے وقت اعلیٰ سطحی ملاقات طئے ہے۔
