2047 تک ایک لاکھ 39 ہزار میگاواٹ برقی کی ضرورت ہوگی : بھٹی وکرامارکا
حیدرآباد۔ 29 نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ تلنگانہ کو تین ٹریلین معیشت بنانے کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے کام کیا جارہا ہے۔ تین ٹریلین معیشت کے لئے 2047 تک تلنگانہ کو ایک لاکھ 39 ہزار میکاواٹ برقی کی ضرورت پڑے گی۔ آج پرجا بھون میں ڈپٹی چیف منسٹر نے محکمہ برقی کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے مختلف امور کا جائزہ لیا اور پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعہ مستقبل میں ضرورت پڑنے والی برقی کی تفصیلات پیش کیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں برقی کی ڈیمانڈ کو مد نظر رکھتے ہوئے حیدرآباد کو عالمی شہر کی طرز پر ترقی دینے کے لئے خصوصی اقدامات کرنے پر زور دیا۔ تلنگانہ کو تین ٹریلین معیشت بنانے کے لئے ریاست میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے جس پر توجہ دینا عہدیداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاٹا سنٹرس سے حیدرآباد گلوبل ہب میں تبدیل ہوگا جس کے لئے ضرورت کے مطابق برقی پیداوار پر توجہ دینے پر زور دیا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ریاست میں گزشتہ 10 سال سے برقی کی طلب میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ 2014 میں 14.2 فیصد گروتھ ریٹ کے ساتھ پاور مانگ تھی جو 2021 میں بڑھ کر 5.44 گروتھ ریٹ تک پہنچ گیا۔ 2024-25 میں یہ مزید بڑھ کر 9.4 فیصد ہوگیا۔ 2025 سے 2034 تک 6.4 فیصد گروتھ ریٹ میں اضافہ ہوگا۔ مجموعی طور پر 8.50 فیصد برقی کی مانگ رہے گی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ 2026 تک 24,766 میگاواٹ برقی دستیاب رہے گی۔ ڈاٹا سنٹرس، موسیٰ ندی کی بحالی، فیوچر سٹی، میٹرو کے علاوہ دیگر ترقیاتی کاموں کے لئے 2047 تک ایک لاکھ 39 ہزار میگاواٹ برقی کی ضرورت ہوگی جس میں 50 فیصد گرین انرجی کا استعمال کرنے کا نشانہ مختص کرنے پر زور دیا۔ 2