بلدی انتخابات میں کے ٹی آر غیر یقینی صورتحال کا شکار

   

ٹی آر ایس اور بی جے پی میں ملی بھگت کا ثبوت موجود، پونم پربھاکر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر نے کہا ہے کہ بلدی انتخابات کے سلسلہ میں کے ٹی آر غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا اکہ کے ٹی آر کو پارٹی کی کامیابی کا یقین نہیں ہے کیونکہ ہر ضلع میں ٹی آر ایس نے داخلی اختلافات عروج پر ہیں۔ انہوں نے کریم نگر اور نظام آباد میں بی جے پی اور کانگریس میں ملی بھگت کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی مشرق اور مغرب کی طرح ہیں اور مفاہمت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پونم پربھا کر نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کی دوستی کے بارے میں ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ دونوں پارٹیاں عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس کا واحد متبادل کانگریس پارٹی ہے۔ بلدی انتخابات میں ٹی آر ایس کو عوام سے ووٹ مانگنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کو دھماکر پرچہ نامزدگی واپس لینے کیلئے مجبور کیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹی آر ایس انتخابات سے خوفزدہ ہے۔ پربھاکر نے بتایا کہ اپوزیشن کی جانب سے مقابلہ کرنے کی تیاری کرنے والے سرکاری ملازمین کو تبادلہ کیا دھمکی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت بلدیات کی تقی میں ناکام ہوچکی ہے۔ 11 سال تک ایم ایل اے رہنے والے جی کملاکر نے کریم نگر کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا۔ کملاکر نے عوام کو 24 گھنٹے پانی سربراہی کا وعدہ کیا تھا لیکن عوام کو دھوکہ دیا گیا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ بی سنجے عوام کے مذہبی جذبات کو بھڑکاکر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کریم نگر اور دیگر اضلاع میں کانگریس کا موقف مستحکم ہے۔ کریم نگر میں میئر اور ایم ایل اے کے درمیان اختلافات کے نتیجہ میں تر قیاتی کام ٹھپ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کریم نگر میں دو نشستوں پر سی پی آئی کی تائید کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ترقی کے نعرے کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے۔