بلدی اور میڈیکل عہدیداروں کی لاپرواہی کے نتیجہ میں وبائی امراض کا پھیلائو

   

اعلی سطحی جائزہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ، صدر میناریٹی ڈپارٹمنٹ سمیر ولی اللہ کی وزیر صحت ای راجندر سے ملاقات
حیدرآباد۔ 8 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں ڈینگو اور دیگر وبائی امراض سے بڑھتی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ نے وزیر صحت ای راجندر سے مطالبہ کیا کہ وہ مختلف محکمہ جات کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کریں۔ گریٹر حیدرآباد کانگریس کمیٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر سمیر ولی اللہ نے آج وزیر صحت ای راجندر سے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی اور انہیں وبائی امراض کے پھیلائو کو روکنے کے لیے جنگی خطوط پر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سطح پر صحت و صفائی کے انتظامات میں خامیوں کے نتیجہ میں ڈینگو، ملیریا اور دیگر وبائی امراض پھیل رہے ہیں۔ میونسپل حکام، ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں احتیاطی اقدامات میں ناکام ہوچکی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مانسون کے دوران تلنگانہ میں ڈینگو کے 9 ہزار سے زائد کیسس درج کئے گئے۔ اس مہلک مرض کے نتیجہ میں کئی افراد بشمول چھوٹے بچے اور حاملہ خواتین کی موت واقع ہوئی۔ تمام سرکاری اور خانگی ہاسپٹل ابھی بھی وبائی امراض کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔ سمیر ولی اللہ نے سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتوں کی کمی پر وزیر صحت کی توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی نمائندگی کو سیاسی مقصد براری تصور نہ کیا جائے بلکہ وہ صحت عامہ کے تحفظ کے لیے توجہ دلارہے ہیں۔ مانسوان کے اختتام کے باوجود وبائی امراض کی برقراری باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدی حکام اور میڈیکل اینڈ ہیلتھ کے عہدیدار اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہوچکے ہیں۔ سلم علاقوں اور امراض سے متاثرہ علاقوں میں صحت و صفائی کے علاوہ مچھر کش ادویات کا چھڑکائو نہیں کیا گیا۔ انہوں نے منچریال میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کی ڈینگو سے موت کا حوالہ دیا اور کہا کہ اگر عہدیدار بروقت احتیاطی قدم اٹھاتے تو ان قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا تھا۔ ایک خاندان کے چار افراد کی موت تک حکام خواب غفلت کا شکار رہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 30 فیصد مریض سرکاری دواخانوں سے رجوع ہورہے ہیں جبکہ 70 فیصد خانگی ہاسپٹلس سے علاج کو ترجیح دے رہے ہیں۔ بھاری اخراجات کے باوجود عوام کو سرکاری دواخانوں کی سہولتوں پر اعتبار نہیں۔ انہوں نے شکایت کی کہ حیدرآباد کے کئی علاقوں میں مچھر کش ادویات کا چھڑکائو نہیں کیا جاتا تھا اور نہ ہی عوام میں وبائی امراض سے متعلق شعور بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ وزیر صحت سے درخواست کی گئی کہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ کے علاوہ دیگر تمام متعلقہ محکمہ جات کے ساتھ جائزہ اجلاس طلب کریں۔ انہوں نے وبائی امراض کے خلاف شعور بیداری مہم میں کانگریس پارٹی کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔