بلندشہر:یکم / اگست (ایجنسیز) 2018 میں گائے کے گوشت کے مبینہ واقعے کے بعد بھڑکے فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں اترپردیش کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز اہم فیصلہ سناتے ہوئے پانچ مجرموں کو عمر قید اور 33 دیگر شرپسندوں کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس واقعے میں پولیس انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور ایک نوجوان سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوپال جی نے سخت سیکورٹی کے درمیان سنایا۔ عدالت میں تمام 38 قصورواروں کو سزا سنائی گئی، جن میں پانچ کو قتل اور دیگر کو ہنگامہ آرائی، اقدام قتل، اور عوامی خدمت گزار کو روکنے کے جرائم میں سزا دی گئی۔ دفاعی وکیل اشوک ڈاگر نے بتایا کہ پانچ مجرموں کو تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی، جبکہ باقی سزا یافتگان کو دفعہ 307 (اقدام قتل)، 436 (آگ زنی)، 332 اور 353 کے تحت 7 سال قید سنائی گئی۔عمر قید کی سزا پانے والے راہول، ڈیوڈ، پرشانت ناٹ، لوکندر سنگھ اور جانی تمام کا تعلق سیانہ تھانے کے تحت چنگراوتھی گاؤں سے ہے۔