بنکروں کے قرض معافی اور سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو ساڑیاں

   

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈلوم ٹکنالوجی کا پروگرام ، چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔9 ۔ ستمبر ۔ (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ ریاست میں بنکروں کے بھی قرض معافی کے اقدامات کرے گی اور تلنگانہ میں موجود خواتین کی سیلف ہیلپ گروپس کے ساتھ کام کرنے والی63 لاکھ خواتین کو سال میں 2 معیاری ساڑیاں دی جائیں گی۔ چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی نے آج للت کلا تھورانم میں منعقدہ انڈین انسٹیٹیوٹ آف ہینڈلوم ٹکنالوجی کے پروگرام سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہو ںنے اس موقع پر آئی آئی ایچ ٹی کو کونڈا لکشمن باپوجی کے نام سے موسوم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کونڈا لکشمن باپوجی کی تحریک تلنگانہ کے لئے خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا لیکن سابقہ حکومت نے کسی بھی تحریک کے قائد کی خدمات کو خراج پیش کرنے کے اقدامات نہیں کئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 10 سالہ بی آر ایس دور اقتدار میں بتکماں تہوار کے دوران خواتین میں ساڑیاں تقسیم کی گئیں لیکن ان ساڑیوں کے بل اب تک جاری نہیں کئے گئے ۔ انہو ںنے ریاست میں دستکاری کے فروغ کے لئے اقدامات کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت سے تعاون حاصل کرتے ہوئے انڈین انسٹیٹیوٹ آف ہینڈلوم ٹیکنالوجی کو عالمی معیار کے ادارہ میں تبدیل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہو ںنے بتایا کہ ریاستی حکومت انڈین انسٹیٹیوٹ آف ہینڈ لوم ٹیکنالوجی کے طلبہ کو ماہانہ 2500 روپئے وظیفہ کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ کے نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے اقدامات کر رہی ہے اور اس کیلئے حکومت کی جانب سے اسکل یونیورسٹی کے قیام کو منظوری دیتے ہوئے اس کی تعمیر کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جار ہے ہیں۔ مسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ 10 سال کے دوران تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے کسی بھی طرح کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے تعلیمیافتہ نوجوانوں کے پاس سند ہونے کے باوجود ان کے پاس کوئی ہنر نہ ہونے کے سبب انہیں ملازمتوں کے حصول میں پیش آرہی مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ریاست کے نوجوانوں کے پاس تعلیمی اسناد موجود ہیں لیکن ہنر نہیں ہے اسی لئے حکومت نے اسکل انڈیا یونیورسٹی کے ذریعہ انہیں ہنرمند بنانے اور عالمی بازار میں ہنرمند افراد کی تعداد میں اضافہ کے اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ چیف منسٹر نے پیشرو حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے معاملہ میں محض اعلانات کئے ہیں اور عملی اقدامات کے معاملہ میں حکومت کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا جائے تو محض عوام کو گمراہ کیاگیا ہے۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ آئی آئی ایچ ٹی کو عالمی سطح پر معروف ادارہ بنانے کیلئے ان کی حکومت کی جانب سے کوشش کی جائیگی ۔ انہو ںنے بنکروں کے قرض معافی کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سرسلہ کے بنکروں کو راحت پہنچانے کیلئے اقدامات کرے گی اور ممکنہ حد تک جلد سے جلد اس فیصلہ پر عمل آوری کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط کی اجرائی عمل میں لانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت کی اپیل پر مرکزی حکومت کی جانب سے ہینڈلوم ٹکنالوجی کے قیام کو منظوری دی گئی ہے۔انہو ںنے کہا کہ آئندہ سال ریاستی حکومت اس ادارہ کی عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنائیگی۔ انہوں نے بنکروںکیلئے 290 کروڑ کے بقایا جات کی اجرائی کا اعلان کیا ۔3