ایس آئی آر نے صدر راج کے نفاذ کی چال کو ناکام بنایا، چیف منسٹر مغربی بنگال کا خطاب
بہرام پور، 4 دسمبر (یو این آئی) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج کہا کہ انہوں نے ریاست میں صدر راج نافذ کرکے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اقتدار پر قبضہ کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کرنے کی اجازت دی ہے۔ بنرجی نے کہاکہ اگر ہم نے مغربی بنگال میں ایس آئی آر کی اجازت نہ دی ہوتی تو مرکز کیلئے صدر راج نافذ کرنے کے حالات پیدا ہو سکتے تھے اور یہ امیت شاہ کی چال تھی۔ ممتا بنرجی نے کل مرکز کے نئے وقف قانون پر اپنی حکومت کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کی طرف سے بنایا گیا ہے۔ بنگال میں ان کی حکومت کسی کو ریاست میں وقف املاک کو چھونے کی اجازت نہیں دے گی۔مہینوں تک ریاستی حکومت نے وقف ترمیمی ایکٹ کو لاگو کرنے سے انکار کر دیا تھا تاہم اچانک موقف میں تبدیلی کرتے ہوئے ریاست میں ٹی ایم سی حکومت نے 5 دسمبر کی آخری تاریخ تک سنٹرل پورٹل امید پر 82,000 وقف املاک کی تفصیلات اپ لوڈ کرنے کی ہدایات جاری کیں۔اس فیصلے پر کئی اقلیتی گروپوں اور تنظیموں نے تنقید کی ہے۔اقلیتی اکثریت والے ضلع مالدہ کے گجول میں خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ کچھ لوگ مذہب کا استعمال کرتے ہوئے سماج میں تقسیم کو بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ریاست کے اقلیتی کثیرآبادی والے سرحدی ضلع مرشد آباد کے بہرام پور اسٹیڈیم میں ایک ریالی سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ کسی کو لوگوں کی جائیداد اور حقوق چھیننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ امیت شاہ کسی بھی قیمت پر بنگال پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن بی جے پی کو یاد رکھنا چاہیے کہ بنگال میں ایس آئی آر کی وجہ سے آپ نے اپنی قبر خود کھودی ہے ۔ بنگال اور بہار ایک جیسے نہیں ہیں۔ آپ جس طرح بہار میں جیتے تھے بنگال کو نہیں جیتا جاسکتا۔ آپ چالاکی اور فریب سے بنگال نہیں جیت سکتے۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں ہرا نہیں سکتے ، مار نہیں سکتے ، ہم اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے اور بالآخر جیتیں گے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مغربی بنگال انتخابات کی تاریخوں کا اعلان فروری میں کیا جائے گا، اس لیے وہ اس سے تین ماہ قبل ایس آئی آر کر رہے ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایس آئی آر سے نہ ڈریں اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنے کاغذات تیار رکھیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ریاست میں این آر سی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر این آر سی کو روکنے کیلئے قربانیوں کی ضرورت پڑتی ہے ، تو میں تیار ہوں، چاہے اس کیلئے میرا گلا کاٹ دیا جائے ۔
ہوں نے کہا کہ ترنمول این آر سی سے متعلق سوالات کی سماعت کے دوران کیمپ لگائے گی اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے دستاویزات تیار رکھیں اور کیمپوں میں آئیں۔ بنرجی نے کہاکہ کوئی این آر سی نہیں ہوگا، کوئی حراستی کیمپ نہیں ہوگا اور ہم کسی کو بھی ریاست چھوڑنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوں نے بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں پر بنگالی بولنے والے لوگوں کو بنگلہ دیش کے درانداز کہہ کر ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا۔