بچکنڈہ 22 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر بچکنڈہ سوسائٹی آفس کے سامنے بی آر ایس کا زبردست احتجاج ہوا۔ اس احتجاج میں حلقہ اسمبلی جوکل کے سابق بی آر ایس رکن اسمبلی ہنمنت سندے نے شرکت کی اور خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے غیر مشروط کسانوں کے 2 لاکھ روپئے قرض معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا تھا کہ اقتدار میں آتے ہی 9 ڈسمبر کو کسانوں کے دو لاکھ روپئے قرض معاف کریں گے۔ رعیتو بندھو فی ایکر 15000 روپئے، شادی مبارک کلیانہ لکشمی ایک لاکھ روپئے ایک تولہ سونا اور 6 گیارنٹی وعدے کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا لیکن 8 ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ ہنمنت سندے نے نومنتخب رکن اسمبلی جوکل توٹا لکشمی کانت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ رکن اسمبلی نے اسمبلی انتخابات میں سڑکوں کی خرابی بتاکر عوام کو گمراہ کیا، 8 ماہ کا عرصہ ہوگیا ابھی تک کوئی سڑک کا کام انجام دیا گیا۔ بچکنڈہ میں 1100 کسانوں میں سے صرف 300 کسانوں کے ہی قرض معاف ہوئے۔ ماباقی کسانوں کے قرض غیر مشروط طور پر معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بچکنڈہ ایم پی ڈی اشوک پٹیل، بی آر ایس پارٹی منڈل صدر وینکٹ راؤ دیشائی، سوسائٹی چیرمین بابو راجو بسواراج، کوآپشن ممبر جاوید، شیخ احمد، یوسف چاؤش، محمد لائق، محمد علاالدین کے علاوہ، کسانوں اور بی آر ایس قائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔