ہندوستان ہندو مسلم سکھ عیسائی ، کئی زبانوں کے درمیان رشتوں کا ملک ، راہول گاندھی کا خطاب
ملپورم (کیرالا) : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے آج وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پر اپنے لفظی حملوں کا احیاء کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ نفرت کے ذریعہ ہندوستانیوں میں خلیج پیدا کرنے اور ان کے بھائی چارہ کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک اٹوٹ خطہ کہا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہیکہ کوئی بھی ملک اس کے عوام، ان کے رشتوں اور مختلف مذاہب و زبانوں کے مابین میل جول سے پہچانا جاتا ہے۔ کیرالا میں ملپورم میں منعقدہ ایک ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے ویاناڈ حلقہ کا نمائندہ ایم پی راہول نے کہا کہ وہ لوگ ہندوستان کو ایک خطہ کہتے ہیں، ہمارا بیان ہیکہ ہندوستان لوگوں اور ان کے مابین رشتوں سے جانا جاتا ہے۔ ہندو اور مسلمان، سکھ اور عیسائی یہ تمام مذاہب اور ان کے ماننے والے اس ملک کا حصہ ہیں۔ اسی طرح تامل، ہندی، اردو، بنگالی و دیگر زبانیں بولنے والے سب کے درمیان بھائی چارہ کسی بھی ملک کی اصل طاقت ہوتا ہے۔ وزیراعظم سے مجھے سب سے بڑا شکوہ یا شکایت یا مسئلہ یہی ہیکہ وہ ان تمام رشتوں کو توڑ رہے ہیں۔ راہول کیرالا کے دو روزہ دورہ پر ہیں جہاں وہ پارٹی کی اسٹیٹ یونٹ میں بڑھتی ناراضگی کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔ جنوبی ریاست کو ان کا دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جبکہ پنجاب میں پارٹی رسہ کشی اور داخلی خلفشار سے دوچار ہیں اور وہاں نوجوت سنگھ سدھو نے صدر پردیش کانگریس کمیٹی کی حیثیت سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ پنجاب کے بعد چھتیس گڑھ میں کانگریس کے داخلی مسائل جاری ہی ہیں کہ کیرالا میں بھی پارٹی کو داخلی مسائل سے پریشانی میں مبتلا ہونا پڑ رہا ہے۔