بھگوان کا اشارہ ۔ رجنی کانت سیاسی پارٹی نہیں بنائیں گے

,

   

              حالیہ علالت سے قوت مدافعت میں نمایاں کمی، ٹامل سوپر اسٹار کا بیان

نئی دہلی : ٹامل فلموں کے سوپر اسٹار رجنی کانت جو آئندہ ماہ کے اوائل میں اپنی سیاسی پارٹی کا دھوم دھام سے اعلان کرنے والے تھے اور یہ بھی کہا تھا کہ ابھی یا کبھی نہیں تاہم اب جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس سے یہی لگتا ہیکہ انہوں نے ’کبھی نہیں‘ کے متبادل کا انتخاب کیا ہے۔ دو روز قبل ہی انہیں بلڈپریشر میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے ہاسپٹل میں شریک کیا گیا تھا اور بعدازاں انہیں ڈسچارج کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلان کرتے ہوئے انہیں بیحد صدمہ ہورہا ہیکہ وہ سیاست میں داخلہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلان کرتے ہوئے انہیں جتنا صدمہ ہورہا ہے اس کا احساس وہ اکیلے ہی کرسکتے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ دو سال قبل رجنی کانت نے رجنی مکل مندرم نام کی پارٹی لانچ کی تھی اور عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ (رجنی) روحانی سیاست پر عمل پیرا ہوں گے لیکن آج ان کی جانب سے جاری کئے گئے بیان سے مداحوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی۔ بیان میں کہا گیا ہیکہ وہ انتخابی سیاست میں داخلہ لئے بغیر عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ میں جانتا ہوں کہ میرے اس فیصلہ سے عوام اور میرے مداحوں کو مایوسی ہوگی لیکن میں مجبور ہوں اور معافی چاہتا ہوں۔ میری علالت شاید بھگوان کی طرف سے اشارہ ہیکہ مجھے سیاسی داخلہ سے گریز کرنا چاہئے۔ رجنی کانت کے مداحوں کی کثیر تعداد آج سے نہیں بلکہ گذشتہ 25 سال سے یہ آس لگائے بیٹھی ہیکہ رجنی کانت ایک نہ ایک دن سیاست میں داخلہ ضرور لیں گے لیکن اب تک انہوں نے یہ قدم نہیں اٹھایا۔ جاریہ سال اکٹوبر میں ڈاکٹروں نے رجنی کانت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ انتخابی مہمات سے وابستہ انتہائی مصروف شیڈول سے گریز کریں۔ ان کے مثانہ کی پیوندکاری کے بعد رجنی کانت کی قوت مدافعت بھی کمزور ہوگئی ہے جس سے انہیں کورونا لاحق ہونے کا اندیشہ بھی بڑھ گیا ہے۔ بتایا جارہا ہیکہ یہ تمام اطلاعات رجنی کانت کے تحریر کردہ ایک خفیہ مکتوب کے افشاء پر سامنے آئی ہے جبکہ رجنی کانت نے اس بات سے انکار کیا ہے اور کہا ہیکہ انہوں نے ایسا کوئی مکتوب تحریر نہیں کیا ہے البتہ جو اطلاعات سامنے آئی ہیں وہ درست ہیں۔ جاریہ ماہ 3 ڈسمبر کو ہی رجنی کانت نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک سیاسی جماعت تشکیل دیتے ہوئے ٹاملناڈو کے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ اب وقت آ گیا ہے۔ ابھی یا کبھی نہیں۔ 31 ڈسمبر کو پارٹی کی لانچنگ کی تاریخ کا اعلان کیا جانے والا تھا جبکہ پارٹی کی اصل لانچنگ آئندہ سال جنوری میں کی جانے والی تھی جبکہ جون میں ٹاملناڈو میں انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جارہی تھیں کہ پارٹی کی لانچنگ پونگل تہوار یا پھر اے آئی اے ڈی ایم کے بانی آنجہانی ایم جی رامچندرن کی یوم پیدائش کے موقع پر ہوگی۔ یاد رہیکہ جیہ للیتا اور کروناندھی کی موت کے بعد ٹاملناڈو کے انتخابات کچھ پھیکے پھیکے سے ہوگئے تھے لیکن رجنی کانت کے اعلان نے اس میں نئی روح پھونک دی تھی لیکن ان کے مداحوں کیلئے یہ خوشی دیرپا ثابت نہ ہوسکی۔ رجنی کانت کے ساتھ اداکار کمل ہاسن نے رجنی کانت کے نئے اعلان کے بعد یہ خواہش ظاہر کی کہ اگر دونوں کے نظریات میں ہم آہنگی پائی گئی تو وہ (کمل) رجنی کانت کے ساتھ کام کرنا چاہیں گے۔