بہار میں ووٹر لسٹ میں نام شامل کرانے کیلئے پریشان لوگوں کی بات نہیں سن رہی ریاستی حکومت:کانگریس

   

نئی دہلی، 04 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ بہار میں ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد فہرست میں نام شامل کرانے کے لیے افراتفری کا ماحول ہے لیکن ریاستی حکومت عوام کو راحت دینے کو تیار نہیں ہے ۔ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے جمعہ کو کہا کہ دیہات میں لوگوں کو ووٹر لسٹ میں اپنا نام شامل کرانے میں پریشانی کا سامنا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے نام کا حوالہ دیتے ہوئے خبر میں کہا گیا کہ اس کے پاس ووٹر کارڈ، منریگا جاب کارڈ اور آدھار کارڈ ہے لیکن اس کا نام سال 2003 کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہے ، اس لیے وہ اس بار فہرست میں اپنا نام شامل کرانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے ۔مسٹر وینوگوپال نے کہا کہ ریاست بھر میں لوگوں کو اس طرح کے مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ کانگریس سمیت پوری اپوزیشن الیکشن کمیشن کو خط لکھ رہی ہے اور ووٹر نظرثانی فہرست سے متعلق مسائل کے سلسلے میں اس سے ملاقات بھی کر رہی ہے ، لیکن کمیشن ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہے ۔
مرکز غیر منظم کارکنوں کو نظر انداز نہ کرے :کانگریس
نئی دہلی، 4 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ ملک میں غیر منظم شعبے میں مزدوروں کی بڑی تعداد ہے اور حکومت کو ان کو نظر انداز کرنے کے بجائے ان کے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ملک میں کوئی سماجی بحران پیدا نہ ہو۔غیر منظم ورکرز اینڈ ایمپلائز کانگریس کے صدر ڈاکٹر ادت راج نے ان مزدوروں کی حالت کے بارے میں جمعہ کو وزیر محنت من سکھ منڈاویہ کو ایک خط لکھا اور کہا کہ 90 فیصد ہندوستانی مزدور غیر منظم شعبے میں ہیں لیکن پالیسیاں ان کے وجود کو نظر انداز کر رہی ہیں۔ جس سے ان کارکنوں میں شدید عدم اطمینان پیدا ہوا ہے اور اگر حکومت نے بروقت ان کے مفاد میں اقدامات نہ کیے تو یہ عدم اطمینان ایک بڑے سماجی بحران میں تبدیل ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر منظم شعبے کے مزدوروں میں عدم اطمینان ہے اور اس کے نتیجے میں مئی اور جون میں کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ ان مظاہروں کو ایک سنگین انتباہ سمجھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف اجرت اور تحفظ کا مطالبہ نہیں بلکہ محنت کشوں کے وقار اور روزی روٹی کے حق کی لڑائی ہے ، لہٰذا حکومت کو ان مزدوروں کی حالت پر توجہ دینی چاہیے ۔ڈاکٹر ادت راج نے کہا کہ انہوں نے وزیر محنت سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس مسئلہ پر بات چیت شروع کریں اور مزدور تنظیموں کو بلا کر ان کے مسائل کا حل تلاش کریں۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں ملک گیر تحریک چلانے کا انتباہ دیا ہے ۔