بہار، راجستھان اور جھارکھنڈ کے تین خاندان کا گیتا پر دعوی

   

اندور، 3جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان سے ہندوستان لائی گئی گونگی گیتا کو بہار، راجستھان اور جھارکھنڈ کے مختلف تین خاندانوں نے اپنی بیٹی کا دعوی پیش کیا ہے ۔گیتا کے 26 اکتوبر، 2015 کی ہندوستان واپسی کے بعد سے ہی اسے اندور کی ایک غیر سرکاری تنظیم (این جی او) میں رکھی جارہی ہے ۔ یہاں اس کے والدین کو تلاش کرنے کے لئے ، ایک سوشل ورکر جوڑہ سوشل میڈیا پر مہم چلا رہا ہے ۔ جس کے نتیجے میں، اب تین خاندانوں نے گیتا کو اپنی گمشدہ بیٹی بتاتے ہوئے مدد کی اپیل کی ہے ۔مدھیہ پردیش پولیس گونگا بہرہ تعاون سینٹر کی کنوینر مونیکا گیانندر پروہت نے بتایا کہ فیس بک پر گیتا کے والدین کو تلاش کرنے کے مقصد سے ایک پیج ڈیڑھ سال پہلے شروع کیا تھا۔ جس کے ذریعے بہار کے دربھنگہ، راجستھان کے چورو اور جھارکھنڈ کے بڑکاگاؤں کے تین خاندانوں نے گیتا کو اپنی بیٹی بتایا ہے ۔پرورہت کے مطابق، تین خاندانوں کا دعوی بنیادی طور پر ان کے متعلقہ پولیس اور ضلع انتظامیہ نے ابتدائی طور پر صحیح ٹھہرایا ہے ۔ جنہیں باری باری گیتاملاقات کرواکر شناخت کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔ شناخت کے بعد دعوی کرنے والے خاندانوں کا ڈی این اے نمونے گیتا کے نمونے سے میچ کرایا جائے گا۔تاہم، اب تک پروہت جوڑے کو توسط سے 20 سے زائد خاندان نے گیتا کو اپنی بیٹی بتانے کا دعوی پیش کرچکے ہیں۔ جن میں سے 5 سے زائد لوگوں کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے لیکن دعوی کرنے والے کسی بھی خاندان کو گیتا کا خاندان نہیں پایا گیا۔پروہت کے مطابق دعوی کرنے والے ان تین خاندان ، وزارت خارجہ حکومت ہند کو درخواست دے چکے ہیں ۔ وزارت خارجہ سے اجازت ملنے کے آگے کی کارروائی کی جائے گی