بہرائچ تشدد کیس ‘دو ملزمین کا پولیس نے انکاؤنٹر کیا ۔ تشویشناک حالت زیر علاج

,

   

پانچ ملزمین کو گرفتار کرلینے پولیس کا ادعا ۔ یوپی میں حکومت کی ناکامی ۔ اکھیلیش یادو۔ انکاؤنٹر فرضی ۔ کانگریس کا رد عمل

لکھنو:بہرائچ کے مہسی کے مہاراج گنج علاقہ میں حالات اب معمول پر آگئے ہیں۔ لیکن جمعرات کو پولیس اور ایس ٹی ایف نے رام گوپال مشرا کے قتل کے مبینہ ملزم کا انکاؤنٹر کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ملزمین نے نیپال کی طرف بھاگنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے بعد اس کا پولس سے تصادم ہوا۔رام گوپال مشرا کو مبینہ طورپر گولی مارنے والے ملزم سرفرازکا انکاؤنٹر ہوا تھا۔ پولیس نے انکاؤنٹر میں مرکزی ملزم رنکو عرف سرفراز اور طالب کو گولی کا نشانہ بنایا ۔ مرکزی ملزم سرفراز نیپال فرار ہونے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔.اس دوران یہ انکاؤنٹر نیپال کی سرحد کے قریب ہنڈا بسہاری نہر کے پاس ہوا۔ذرائع کے مطابق دونوں ملزمین اپنے رشتہ داروں کے ساتھ نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان دونوں نے ایس ٹی ایف اور پولیس ٹیم پر گولی چلائی۔ اس کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کی اور اس دوران دونوں ملزمین کو پولیس نے گولی ماری۔ذرائع کے مطابق ملزم کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ہسپتال میں داخل ملزم کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف بھی اس معاملے میں نیپالی حکام سے رابطے میں تھے ۔ دوسری جانب جمعرات کو پانچویں روز بھی انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی۔ پولیس انتظامیہ نے لوگوں سے افواہوں سے دور رہنے اور کسی بھی قسم کی گمراہ کن اطلاعات پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔دوسری طرف وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بہرائچ کیس سے متعلق انکاؤنٹر کی اطلاع دی گئی ہے۔ ڈی جی پی پرشانت کمار نے ٹیلی فون پر چیف منسٹر یوگی کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔ ڈی جی پی ہیڈکوارٹر میں امن و امان کے حوالے سے ایک بڑی میٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ میٹنگ میں ڈی جی پی پرشانت کمار اے ڈی جی ایل او امیتابھ یش اور محکمہ پولیس کے سینئر افسران موجود ہیں۔مبینہ انکاونٹر پر تبصرہ سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ آدتیہ ناتھ حکومت نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے انکاونٹر کررہی ہے ۔اکھلیش نے کہا کہ یہ واقعہ انتظامی ناکامی کی وجہ سے رونما ہوا۔اگر انکاونٹر سے ریاست کے نظم ونسق میں بہتری آتی تو یوپی متعدد ریاستوں سے کہیں آگے ہوتا۔اگر جلوس کیلئے اجازت لی تھی تو امن و امان کے ساتھ کیوں نہیں نکلوایا گیا۔اگر وہ ایسے چھوٹے پروگرام کو ہینڈل نہیں کرسکتے تو ہم ان سے ریاست میں لا ء اینڈ آرڈر کے تحفظ کی توقع کیسے کرسکتے ہیں۔ کانگریس نے بھی بہرائچ فساد کے مبینہ ملزمین کے انکاونٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے فساد کو حکومت اور انتظامیہ کی ناکامی قرار دیا ہے ۔یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ حکومت طویل عرصے سے فرضی انکاونٹرس کررہی ہے ۔وہ صرف اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔کانگریس لیڈر سپریا شرینیٹ نے بھی یوپی حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور دعوی کیا کہ ریاست میں نظم و نسق تباہ ہوچکا ہے ۔ریاست میں فرضی انکاونٹرس کی پوری ایک لسٹ ہے ۔فساد کے 48گھنٹوں کے بعد اے ڈی جی ہتھیار لے کر گھوم رہے ہوں اس کا مطلب ہے کہ وہاں نظم ونسق تباہ ہوچکا ہے ۔