بی آر ایس کارکنان کو ہراساں کرنے پر سخت ناراضگی کا اظہار

   

چند پولیس ملازمین کانگریس کی غلامی میں مصروف: کے کویتا

نظام آباد: 16/اپریل(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے بی آر ایس پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارکنوں کو ہراساں پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہ کویتا نے کہا کہ یہ پہلے والی پارٹی نہیں ہے اور اب ہم سب کا حساب چکتا کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کے ایم ایل ایز بی آر ایس پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں پر جھوٹے مقدمات درج کروا کر ہراساں کر رہے ہیں۔ کویتا نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں پارٹی کے کچھ لیڈروں کے لیے چند پولیس ملازمین غلامی کر رہے ہیں اور ان سب کے نام ہم ”پنک بُک” میں درج کر رہے ہیں، وہ پنک بُک بھر جانی چاہیے اور ان کے گناہوں کی سزا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اب وہ خاموش نہیں رہیں گی اور کارکنوں کو انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گی۔ منگل کی رات ڈچپلی منڈل کے جی کنونشن میں بی آر ایس کے سلور جوبلی کی تیاریوں کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں کویتا مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی اور انہوں نے یاد دلایا کہ کس طرح کے سی آر نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر تلنگانہ حاصل کیا اور اُس وقت کے صدرِ جمہوریہ پرنب مکھرجی نے ان کی تعریف کی تھی۔ کویتا نے کہا کہ تحریک کے دوران بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ اور اگر کے سی آر اور گلابی جھنڈا نہ ہوتا تو تلنگانہ کبھی نہیں بنتاانہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار میں آتے ہی وہ من مانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ حال ہی میں دہلی گئیں تو وہاں کے چند افراد نے کہا، ”سنا ہے کہ آپ کے تلنگانہ میں صرف 20 فیصد حکومت ہی چل رہی ہے؟”۔کویتا نے کہا کہ 2014 کے انتخابات کے وقت باجی ریڈی گووردھن کانگریس کا ٹکٹ لینے دہلی گئے تھے، لیکن اُنہوں نے بات کر کے انہیں ٹی آر ایس سے رورل ایم ایل اے کا امیدوار بننے پر آمادہ کیا گیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ باجی ریڈی گووردھن نے کے سی آر کے ساتھ کھڑے ہو کر تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔کویتا نے کارکنوں سے اپیل کی کہ 27 ؍اپریل کو ورنگل ایلکٹرتی میں ہونے والے بی آر ایس سلور جوبلی جلسے میں بڑی تعداد میں شرکت کر کے جلسے کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسہ تلنگانہ کا کمبھ میلہ بن کر تاریخ رقم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی اور کانگریس وعدوں کی سیاست کر رہے ہیں۔ ایم پی اروِند یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ہلدی بورڈ قائم کیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صرف گزٹ نوٹیفکیشن آیا ہے، بورڈ کو ابھی قانونی منظوری نہیں ملی۔ پارلیمنٹ میں بل پیش کر کے منظوری کے بعد ہی بورڈ کو قانونی حیثیت ملے گی، اور کویتا نے کہا کہ انہوں نے اروِند کو اس معاملے پر خبردار کیا ہے۔بی آر ایس کے ضلعی صدر جیون ریڈی نے کہا کہ ایم پی اروِند ہندوتوا کے نام پر فرقہ وارانہ سیاست کر رہے ہیں۔ اجلاس میں سابق ایم ایل سی وی جی گوڑ، سابق زیڈ پی ٹی سی باجی ریڈی جگن، اور دیگر سابق عوامی نمائندے، ضلعی و منڈل سطح کے قائدین نے شرکت کی۔