بی آر ایس کی خاتون ارکان کو اسمبلی میں تلخ تجربہ

   

4 گھنٹے تک کھڑے رہ کر احتجاج کے باوجود مائیک نہیں ملا
حیدرآباد ۔ یکم اگسٹ (سیاست نیوز) بی آر ایس کی خاتون ارکان اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی، سنیتا لکشما ریڈی اور کے لکشمی کو آج اسمبلی میں تلخ تجربہ ہوا۔ اظہار خیال کیلئے مائیک حاصل کرنے تینوں ارکان نے تقریباً ساڑھے چار گھنٹے کھڑے رہ کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ یوں تو بی آر ایس کے تمام ارکان اسمبلی نے صبح 10 بجے سے احتجاج شروع کیا تھا اور احتجاجی مرد ارکان تھک کر ایوان کے فرش پر بیٹھ گئے جبکہ تینوں خاتون ارکان ایوان کے وسط میں کھڑی رہیں۔ ڈھائی گھنٹے احتجاج کے بعد مرد ارکان نے واک آؤٹ کردیا جبکہ سبیتا اندرا ریڈی، سنیتا لکشما ریڈی اور کے لکشمی نے ایوان کے وسط میں کھڑے رہ کر احتجاج جاری رکھا۔ اسپیکر اور حکومت دونوں نے خاتون ارکان کے احتجاج پر توجہ نہیں دی اور ایوان کی کارروائی چلتی رہی۔ اسمبلی کے باہر بی آر ایس ارکان کی گرفتاری کے بعد خاتون ارکان ایوان سے مایوس باہر نکل گئیں۔ خاتون ارکان نے جاتے ہوئے اسپیکر سے مخاطب ہوکر کہاکہ خواتین کے احتجاج پر توجہ نہ دینا افسوسناک ہے۔ واضح رہے کہ کل چیف منسٹر ریونت ریڈی کے ایک ریمارک کے بعد سبیتا اندرا ریڈی نے جواب دینے اسپیکر پرساد کمار سے وقت مانگا۔ چیف منسٹر نے کے ٹی آر سے کہا تھا کہ وہ پچھلی نشستوں پر بیٹھی بہنوں پر بھروسہ نہ کریں ورنہ جوبلی ہلز بس اسٹانڈ پر بیٹھنا پڑے گا۔ چیف منسٹر نے اگرچہ کسی کا نام نہیں لیا لیکن سبیتا اندرا ریڈی اور سنیتا لکمشا ریڈی نے چیف منسٹر کے ریمارک کو خود کیطرف منسوب کرکے احتجاج کیا۔ کل اور آج اِسی مسئلہ پر ایوان میں بی آر ایس کا احتجاج جاری رہا۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ خاتون ارکان کے 4 گھنٹے سے زائد احتجاج کے باوجود خاتون وزراء ڈی سیتکا اور کونڈہ سریکھا نے کوئی مداخلت نہیں کی۔ 1