بی جے پی 8 + کانگریس8 = 0

   

کویتا کی دونوں قومی پارٹیوں پر ریاضی کی اصطلاح میں تنقید
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ سے ناانصافی کے سبب عوام ترقیاتی کاموں سے محروم
حیدرآباد۔ 7 فروری (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے کانگریس اور بی جے پی کو ریاضی اصطلاح میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 8 کانگریس + 8 بی جے پی = 0 (صفر) ہیں۔ تلنگانہ کیلئے دونوں جماعتیں ، مرکزی بجٹ میں فنڈس حاصل کرنے میں پوری طرح ناکام رہیں۔ کویتا نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر دلچسپ ٹوئٹ کرتے ہوئے دونوں جماعتوں پر طنزیہ ریمارک کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں قومی جماعتیں ریاست کو جہاں بجٹ دلانے میں ناکام رہیں، وہیں پالمور ۔ رنگاریڈی لفٹ اریگیشن پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ بھی نہ دلا سکیں۔ کویتا نے کہا کہ مرکزی حکومت، تلنگانہ کے ساتھ سوتیلا سلوک کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے ساتھ ریاست کی ثقافت کے علاوہ تہواروں کو بھی پوری طرح نظرانداز کیا جارہا ہے۔ پالمور۔ رنگاریڈی پراجکٹ قدیم تاریخ کے ایک نئے باب کی طرح ہے۔ اس کو بھی مرکزی حکومت کی جانب سے نظرانداز کئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے بی جے پی کے 8 ارکان پارلیمنٹ کو کامیاب بنایا، مگر مرکزی حکومت تلنگانہ کے ساتھ انصاف کرنے میں ناکام رہی ہے۔ مرکز کے اس فیصلے سے ریاست کے عوام میں بی جے پی کے خلاف غم و غصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔ وقت آنے پر تلنگانہ کے عوام بی جے پی سے حساب چکتا کریں گے۔ کویتا نے کہا کہ کانگریس پارٹی بھی عوام کی اُمنگوں پر کھری اُتارنے میں ناکام رہی ہے۔ مقامی اداروں کے انتخابات میں ریاست کے عوام کانگریس اور بی جے پی کو مساوی طور پر سبق سکھائیں گے۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست میں بڑے پیمانے پر آبپاشی پراجکٹس تعمیر کئے اور ساتھ ہی پالمور۔ رنگاریڈی پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، لیکن کانگریس حکومت ریاست سے نہ خود انصاف کررہی ہے، اور نہ ہی مرکزی حکومت سے دباؤ ڈال رہی ہے۔ جس کے نتیجہ میں تلنگانہ کا نقصان ہورہا ہے۔ عوام ترقی اور بہبود سے محروم ہورہے ہیں۔ ریاست کے عوام کانگریس پر بھروسہ کرتے ہوئے دھوکہ کھا چکے ہیں۔ اُنہیں کے سی آر کے ترقیاتی اقدامات یاد آرہے ہیں۔ 2