بی جے پی اپوزیشن اتحاد انڈیا سے خوفزدہ ، ملک کا نام بدلنے کی کوشش

,

   

Ferty9 Clinic

آر ایس ایس اور بی جے پی کو ہندوازم سے کچھ لینا دینا نہیں،پیرس میں طلبہ سے راہول کی بات چیت

پیرس: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اپنے دورہ یورپ کے تیسرے دن پیرس کی سائنسز پو یونیورسٹی میں طلباء اور فیکلٹی سے خطاب کیا۔ راہول نے کہا کہ حکومت ہمارے اپوزیشن اتحاد انڈیا کے نام سے پریشان ہے۔ اس وجہ سے وہ ملک کا نام بدلنا چاہتی ہے۔ میں نے گیتا پڑھی ہے۔ اپنشد پڑھ چکا ہوں اور کئی ہندو کتابیں بھی پڑھی ہیں۔ اس بنیاد پر میں کہہ سکتا ہوں کہ بی جے پی جو کچھ کرتی ہے اس میں ہندو نہیں ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہندوازم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ راہول ناروے کی راجدھانی اوسلو بھی جائیں گے۔ وہ G20 سربراہی اجلاس کے اختتام کے 2 دن بعد 13 ستمبر کو ہندوستان واپس آئیں گے۔راہول نے ملک میں اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہندوستان کی نچلی ذات، پسماندہ ذات اور دیگر اقلیتوں کے اظہار کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں ایسا ہندوستان نہیں چاہتا جہاں لوگوں کے ساتھ ناروا سلوک ہو۔بی جے پی کے نظریے پر راہول نے کہا کہ میں نے کبھی کسی ہندو کتاب میں نہیں پڑھا اور نہ ہی کسی ہندو اسکالر سے سنا ہے کہ آپ ان لوگوں کو نقصان پہنچائیں جو آپ سے کمزور ہیں۔ یہ بی جے پی والے ہندو قوم پرست نہیں ہیں۔ ان کا ہندو مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اقتدار حاصل کرنے کے لیے وہ کچھ بھی کرتے ہیں۔ ہندوستان میں کروڑوں لوگ بے چینی محسوس کر رہے ہیں ہندوستان میں سکھ برادری سمیت 20 کروڑ لوگ بے چینی محسوس کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے۔ اس کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ایسی خواتین بھی ہیں جو خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتیں۔راہول نے کہا کہ مجھے ایسا ہندوستان نہیں چاہئے جہاں دلت یا مسلم سے ناروا سلوک یا ان پر حملہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روس۔یوکرین جنگ پر ملک کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران راہول نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا ملک ہے۔ ہمارے بہت سے ممالک کیساتھ تعلقات اور شراکت داریاں ہیں۔ ہندوستان کو حق ہے کہ وہ جس سے چاہے تعلقات برقرار رکھے۔