فون ٹیاپنگ سنگین معاملہ ، عوامی نمائندوں اور عہدیداروں سے مرکزی وزیر کشن ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 20۔ جون (سیاست نیوز) مرکزی وزیر کوئلہ و کانکنی جی کشن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں فون ٹیاپنگ معاملہ انتہائی سنگین نوعیت کا ہے۔ کشن ریڈی آج بی جے پی آفس میں پارٹی کے عوامی نمائندوں اور عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں اقتدار کا بیجا استعمال کیا گیا۔ سیاسی قائدین ، ہائی کورٹ ججس ، صنعت کاروں اور فلمی شخصیتوں کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے گئے ۔ کشن ریڈی نے کہا کہ ریاستی بی جے پی آفس سے وابستہ عہدیداروں اور سوشیل میڈیا ٹیم کے ٹیلیفون بھی ٹیاپ کئے گئے ۔ کشن ریڈی نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت کو اس معاملہ کی جانچ میں سنجیدگی نہیں ہے۔ چیف منسٹر خود نہیں جانتے کہ حکومت کو کون چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فون ٹیاپنگ دراصل کانگریس اور بی جے پی کی مشترکہ سازش ہے ۔ دونوں پارٹیاں عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ڈرامہ بازی کر رہی ہے ۔ تلنگانہ میں بی جے پی کو اقتدار سے روکنے کیلئے کانگریس اور بی آر ایس متحدہ ہوچکے ہیں ۔ 6 ضمانتوں اور عوام سے کئے گئے 420 وعدوں پر عمل آوری میں کانگریس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ مجالس مقامی کے انتخابات اور ریاست کی تازہ ترین سیاسی صورتحال پر پارٹی قائدین کے اجلاس میں غور کیا گیا ۔ ریاست میں پارٹی کے استحکام کی حکمت عملی پر غور کیا گیا ۔ اجلاس میں تلنگانہ کے انچارج سنیل بنسل اور ابھئے پاٹل نے شرکت کی ۔ ارکان پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر ، ڈی کے ارونا ، جی نگیش ، ارکان اسمبلی پی ہریش بابو ، پی شنکر ، راکیش ریڈی اور ڈی سوریا نارائنا نے شرکت کی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت کو بی آر ایس دور حکومت کی بے قاعدگیوں کی جانچ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں عوام بی جے پی کو اقتدار دینے کیلئے تیار ہیں اور آئندہ حکومت بی جے پی کی رہے گی۔ کشن ریڈی نے پارٹی قائدین سے کہا کہ وہ کانگریس اور بی آر ایس کی خفیہ مفاہمت کو عوام میں بے نقاب کریں۔1