مودی اور گوڈسے پریوار کو شکست دینے نوجوان متحد ہوجائیں، ملک کیلئے راہول گاندھی کی رہنمائی، احمد آباد میں اے آئی سی سی سیشن سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔/9 اپریل، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ بی جے پی کو تلنگانہ میں قدم رکھنے نہیں دیا جائے گا اور ملک کو توڑنے کی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ ریونت ریڈی نے گاندھیائی نظریات پر یقین رکھنے والی تمام طاقتوں اور افراد سے اپیل کی کہ وہ ملک بھر میں نریندر مودی اور گوڈسے پریوار کو شکست دینے کیلئے جدوجہد کا آغاز کریں۔ ریونت ریڈی آج گجرات کے احمد آباد میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ صدر کانگریس ملکارجن کھرگے، سابق صدر سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی کی موجودگی میں ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین سے ریونت ریڈی نے جذباتی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جس سرزمین پر کانگریس ورکنگ کمیٹی کا توسیعی اجلاس منعقد ہورہا ہے یہ گاندھی جی اور سردار پٹیل کی سرزمین ہے۔ سابرمتی کے کنارے دو روزہ چنتن بیٹھک میں اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ ملک کیلئے مودی گیارنٹی کس حد تک نقصاندہ ہے اور عوام کو کس طرح نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔ مودی گیارنٹی دراصل ملک کو توڑنے کی ہے اور بی جے پی طویل عرصہ تک اقتدار کا خواب دیکھ رہی ہے۔ بی جے پی کو اقتدار سے روکنا ہم تمام کی ذمہ داری ہے۔ گاندھیائی نظریات پر یقین رکھنے والی طاقتوں کو راہول گاندھی کی قیادت میں آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ملک میں گاندھیائی نظریات کے بجائے گوڈسے نظریات کو عام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گوڈسے پریوار کو شکست دینا ہماری ذمہ داری ہے، ملک کے گوشہ گوشہ سے نوجوانوں کو اکٹھا ہوکر گوڈسے پریوار کو شکست دینے کی جدوجہد کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی گیارنٹی کے نام پر کسانوں کے خلاف سیاہ قانون وضع کیا گیا جس کے خلاف کسانوں نے 15 ماہ تک مسلسل احتجاج کیا۔ مودی گیارنٹی کے تحت منی پور میں آگ بھڑکائی گئی اور عوام کو جینے کے حق سے محروم کیا گیا۔ راہول گاندھی نے کشمیر سے کنیا کماری تک 150 دن میں 4000 کلو میٹر کا فاصلہ طئے کرتے ہوئے ملک میں سماجی انصاف کا وعدہ کیا۔ راہول گاندھی نے طبقاتی سروے، کسانوں کے قرض معافی، نوجوانوں کو روزگار اور خواتین کو خود مکتفی بنانا جیسے وعدے کئے۔ راہول گاندھی کے وعدہ کے مطابق تلنگانہ میں کانگریس برسراقتدار آتے ہی دس ماہ میں 2 لاکھ روپئے قرض معافی کے تحت 21000 کروڑ جاری کئے گئے اور 25 لاکھ 50 ہزار کسانوں کے قرض معاف کئے گئے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ طبقاتی سروے پر راہول گاندھی کو اظہار خیال کیلئے لوک سبھا میں مائیک نہیں دیا گیا۔ نریندر مودی نے ہر سال 2 کروڑ روزگار کا وعدہ کیا تھا اور 11 برسوں میں 20 کروڑ روزگار فراہم کرنے تھے لیکن یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نریندر مودی اور امیت شاہ کو روزگار حاصل ہوا لیکن نوجوان روزگار سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گاندھیائی نظریات پر ایقان رکھنے والے ہر شخص کو راہول گاندھی کی قیادت میں مودی اورگوڈسے پریوار کو شکست دینے کیلئے تیار ہونا چاہیئے۔ گاندھی جی کے وارث بن کر ہم مودی اور گوڈسے پریوار کے خلاف جدوجہد کیلئے تیار ہوجائیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے فیصلوں اور تجاویز کی بنیاد پر وہ یقین دلاتے ہیں کہ تلنگانہ میں بی جے پی کو قدم رکھنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت ملک آزاد ہوا تلنگانہ نظام کی حکمرانی میں تھا۔ پنڈت جواہر لال نہرو کی قیادت میں سردار پٹیل نے تلنگانہ کو آزادی دلائی۔ تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کا سردار پٹیل سے دلی رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ سردار پٹیل کی سرزمین سے وہ اعلان کرتے ہیں کہ سونیا گاندھی کی قیادت میں بی جے پی کو تلنگانہ میں مضبوط ہونے نہیں دیں گے۔ بی جے پی کو انگریزوں سے زیادہ خطرہ قرار دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ انگریزوں کے خلاف گاندھی جی نے 30 سال تک جدوجہد کی لیکن کبھی بھی گاندھی جی پر لاٹھی نہیں چلائی گئی لیکن آزادی کے بعد گوڈسے پریوار نے گاندھی جی کو چھ ماہ بھی برداشت نہیں کیا۔ آزادی کے حصول کے بعد گوڈسے پریوار نے گاندھی جی کو گولی ماردی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ انگریزوں سے زیادہ خطرناک بی جے پی ہے، جس طرح انگریزوں کو ملک سے بھگایا گیا تھا اسی طرح بی جے پی کی شکست کیلئے ہمیں متحدہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ ریونت ریڈی نے دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں راہول گاندھی کی قیادت میں بی جے پی کے خلاف جدوجہد کیلئے تیار ہوجائیں کیونکہ ملک میں بی جے پی اور گوڈسے پریوار کو شکست دینا ملک کے مفاد میں ہے۔1