بی جے پی کو فائدہ پہنچانے مجلس سرگرم: بھٹی وکرمارکا

   

بنگال اور دہلی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری ، جلسہ کے بجائے عوام کے درمیان احتجاج کرنے اسد اویسی کو مشورہ
حیدرآباد ۔ 23 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا نے الزام عائد کیا کہ مجلس نے جان بوجھ کر مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچایا ہے ۔ دہلی اور مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں مجلس مقابلہ کرے گی جس سے راست طور پر بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے ملک کے اقلیتی رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ مجلس اور بی جے پی کی ملی بھگت سے چوکس رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کے تمام فیصلے دستور ، سیکولرازم اور جمہوریت کے خلاف ہیں۔ شہریت ترمیمی قانون پر تنقید کرتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ہندوستان میں جنم لینے والے فرزندان وطن سے شہریت کا ثبوت طلب کرنا افسوسناک ہے ۔ شہریت قانون کے ذریعہ مذہب ، ذات پات کے ذریعہ سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی طور پر پسماندہ طبقات اپنے آبا و اجداد کے دستاویزی ثبوت کس طرح پیش کرپائیں گے۔ مودی حکومت فاشسٹ انداز حکمرانی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی دستور اور سیکولرازم کے تحفظ کی جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کیلئے مجلس کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ سیکولر پارٹیوں میں موجود عوام کو مجلس نے دور کردیا جس کے نتیجہ میں بی جے پی برسر اقتدار آئی ہے ۔ دونوں پارٹیوں میں خفیہ سمجھوتہ ہے اور دونوں ایک دوسرے کے دوست ہیں۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ ملک میں سیکولرازم پر یقین رکھنے والی پارٹیوں کا اقتدار ضروری ہے تاکہ سماج کو تقسیم ہونے سے بچایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں کے چیف منسٹرس نے شہریت قانون پر عمل نہ کرنے کا اعلان کیا لیکن کے سی آر اس مسئلہ پر خاموش ہیں۔ ٹی آر ایس کی حلیف مجلس بھی حکومت پر دباؤ بنانے سے قاصر ہے۔ سی ایل پی لیڈر نے بتایا کہ 28 ڈسمبر کو کانگریس کی یوم تاسیس کے موقع پر گاندھی بھون سے ریالی منظم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون کے خلاف دارالسلام میں احتجاجی جلسہ کافی نہیں ہے بلکہ مجلس کو عوام کے درمیان آکر حکومت کے خلاف جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ کے عوام نے فرقہ پرست طاقتوں کو مسترد کرتے ہوئے سیکولرازم کے حق میں ووٹ دیا ہے۔