بی جے پی کی قومی قیادت راجہ سنگھ سے ناراض

   

رامچندر راؤ نے کہا کہ کسی کے پارٹی چھوڑنے سے بی جے پی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : بی جے پی کی قومی قیادت نے استعفیٰ دینے والے راجہ سنگھ پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کا تیاری کرنے کا بھی علم ہوا ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ بی جے پی صدارتی انتخابات کے دوران پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی اجازت نہ دینے پر اسمبلی حلقہ گوشہ محل کی نمائندگی کرنے والے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے مستعفی ہوتے ہوئے اپنا مکتوب استعفیٰ پارٹی صدر جی کشن ریڈی کو پیش کردیا تھا ۔ تلنگانہ بی جے پی نے راجہ سنگھ کے استعفیٰ کو پارٹی کی قومی قیادت سے رجوع کردیا ہے ۔ راجہ سنگھ پارٹی میں متنازعہ قائد کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں اور کئی مرتبہ پارٹی کے قائدین پر کھل کر مخالفت کرتے ہوئے سنسنی خیز الزامات عائد کرچکے ہیں جس کا بی جے پی کی قومی قیادت نے سخت نوٹ لیا ہے ۔ ان کا مکتوب استعفیٰ اسپیکر اسمبلی کو بھیجنے کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ بی جے پی کے نئے صدر رامچندر راؤ نے پہلے راجہ سنگھ کے استعفیٰ اور ان کی جانب سے پارٹی قائدین پر کی گئی تنقیدوں پر ردعمل کا اظہار کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا یہ مسئلہ پارٹی کی قومی قیادت کے پاس ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے سوالات کو ٹالنے کی کوشش کی تھی تاہم پارٹی کی قومی قیادت کی جانب سے راجہ سنگھ کے خلاف ناراضگی کے اشارے ملنے پر آج اس مسئلہ پر کھل کراپنے ردعمل کا اظہار کیا ۔ رامچندر راؤ نے کہا کہ بی جے پی میں کتنا ہی بڑا اور سینئیر قائد کیوں نہ ہو انہیں پارٹی کے اصولوں اور ڈسپیلن کے دائرے میں رہنا چاہئے ۔ ڈسپلن شکنی کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے راجہ سنگھ کا نام لیے بغیر کہا کہ کسی کے پارٹی چھوڑنے سے بی جے پی کو کوئی بڑا نقصان نہیں ہوگا ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ایک وقت میں بھارت سنگھ کے بانی بالراج مدوک کی جانب سے ڈسپیلن شکنی کرنے پر انہیں پارٹی سے معطل کیا گیا تھا ۔۔ 2