ممبئی ۔ 19مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) آئندہ انتخابات میں بی جے پی اکثریت سے دور رہنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ 2014ء میں بی جے پی نے حکومت بنائی تھی لیکن 2019ء میں این ڈی اے کی حکومت ہوگی ۔ بی بی سی مراٹھی کی جانب سے یہاںمنعقدہ ایک ایونٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نے پیش قیاسی کی ہے کہ 2014ء کے بعد ہندوستانی سیاست میں رجحانات تبدیل ہوئے ہیں ۔ 2014ء میں بی جے پی نے واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار سنبھالا تھا اور اب 2019ء میں لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کی حکومت ہوگی ۔ راوت نے یہ بھی اظہار کیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں بی جے پی کو 210نشستیں حاصل ہوسکتی ہے لیکن این ڈی اے کو تقریباً 300نشستیں حاصل ہوں گی ۔ شیو سینا بی جے پی کی ایک قدیم حلیف ہے اور اس کی نمائندگی کرنے والے راوت نے آئندہ انتخابات کے ضمن میں کہا ہے کہ بی جے پی کے پاس شاید مودی کے علاوہ کوئی دوسرا وزیراعظم کا امیدوار نہیں لیکن این ڈی اے کے پاس کئی ایک نام موجود ہیں جو کہ وزارت عظمی کیلئے موزوں ہیں لیکن یہ تو بی جے پی کی جانب سے 200سے کم نشستوں کے بعد ہی فیصلہ ہوسکتا ہے ۔ 2014ء میں بی جے پی نے 282نشستیں حاصل کی تھی جو کہ 1984ء کے لوک سبھا کے بعد کسی بھی ایک پارٹی کی جانب سے حاصل کی جانے والی سادہ اکثریت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ساڑھے تین برس قبل ہی کہہ دیا تھا کہ 2014 اور 2019ء میں حالات مختلف ہوں گے ۔ مرکز میں 2014 کو بی جے پی نے حکومت بنائی تھی لیکن 2019ء میں این ڈی اے کی حکومت ہوگی ۔ بی جے پی اور این ڈی اے کیلئے نشستوں کی تعداد کے ضمن میں راؤت نے کہاکہ بی جے پی کو 210نشستیں حاصل ہوسکتی ہے لیکن این ڈی اے کی کامیابی 300کا نشانہ عبور کرے گی ۔