’’بی جے پی کے ٹکڑے ٹکڑے کروں گا ‘‘

,

   

نئی دہلی : سابق اسٹوڈنٹ لیڈر کنہیا کمار جو اسی ہفتہ کانگریس میں شامل ہوئے ، انہوں نے آج بی جے پی کے نعرے ’’ ٹکڑے ٹکڑے گیانگ ‘‘ کو بدلتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس پارٹی کو انتخابات میں شکست دی جاسکتی ہے اور وہ ضرور ایسا کریں گے ۔ این ڈی ٹی وی کو انٹرویو میں کنہیا نے کہا کہ بی جے پی مجھے ٹکڑے ٹکڑے گیانگ کہتی ہے، میں بی جے پی کیلئے ٹکڑے ٹکڑے ہوں اور میں بی جے پی کے ٹکڑے ٹکڑے کروں گا ۔ یہ پارٹی گاندھی جی کو نہیں بلکہ گوڈسے کو بابائے قوم سمجھتی ہے ۔ وہ گاندھی جی کی ستائش صرف امریکی صدر جوزف بائیڈن کے روبرو کرتے ہیں ۔ دہلی کی ممتاز جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے 2016 ء کے ایک ایونٹ میں مخالف قوم نعرے لگانے کے الزامات پر کنہیا کو جیل بھیجا گیا تھا ۔ تب وہ اسٹوڈنٹس یونین کے صدر تھے ۔ ابھی تک کسی بھی عدالت میں ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں کئے جاسکے ہیں ۔ کنہیا نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو ’’ ناتھورام ۔ بنائی جوڑی ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی کا نظریہ بابائے قوم کے نظریہ کے بالکلیہ برعکس ہے ۔ کئی دیگر نوجوانوں کی طرح میرا بھی احساس ہے کہ اب اس پارٹی کا اقتدار ختم کرنے کا وقت آگیا ہے ۔جو صرف اقتدار کے بھوکے ہیں وہی بی جے پی میں ہیں ۔ کانگریس قیادت پر سوالات کے مسئلہ پر کنہیا نے کہا کہ پارٹی قیادت پر انہیں پورا بھروسہ ہے ۔ کانگریس کی قیادت پر تنقیدوں سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے ۔