بی سی تحفظات پر جی او جاری کرنے قانونی ماہرین سے مشاورت

   

فائیل ایڈوکیٹ جنرل کو روانہ، ہائیکورٹ سے مہلت میں توسیع کے امکانات کا جائزہ
حیدرآباد 9 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کے لئے جی او جاری کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ اسمبلی میں منظورہ بلز کے صدرجمہوریہ کے پاس زیرالتواء ہونے کے سبب حکومت نے جی او کے ذریعہ تحفظات فراہم کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ تعلیم اور روزگار کے علاوہ مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کے جی او سے متعلق فائیل ایڈوکیٹ جنرل سدرشن ریڈی کو روانہ کی گئی جو قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد اپنی رائے دیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایڈوکیٹ جنرل نے اپنے ماتحت سرکاری وکیلوں کے ساتھ تحفظات کی فراہمی کا جائزہ لیا اور وہ اپنی رپورٹ وزیر سماجی بھلائی کو روانہ کریں گے۔ ایڈوکیٹ جنرل کی رپورٹ پر قطعی فیصلہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کریں گے۔ حکومت نے اسمبلی کے مانسون سیشن میں تحفظات بلز کی منظوری کے بعد اُنھیں گورنر کے پاس روانہ کیا ہے۔ گورنر نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی لیکن ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ صدرجمہوریہ کو بلز روانہ نہیں کئے گئے جس کے سبب حکومت کو اُمید ہے کہ راج بھون سے منظوری حاصل ہوگی۔ اگر 20 ستمبر تک گورنر کی منظوری حاصل نہ ہو تو حکومت جی او جاری کرنے کی سمت پیشرفت کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت کو قانون سازی یا قانونی ترمیم کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ دستوری اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے حکومت جی او جاری کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ مجالس مقامی کے انتخابات میں 42 فیصد بی سی تحفظات کے وعدے کی تکمیل ہوسکے۔ تلنگانہ ہائیکورٹ نے مجالس مقامی انتخابات کی تکمیل کے لئے حکومت کو 30 ستمبر تک کی مہلت دی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق قانونی رائے اگر جی او کی اجرائی کے حق میں نہیں رہی تو ایسی صورت میں حکومت ہائیکورٹ سے رجوع ہوکر مہلت میں توسیع کی درخواست کرے گی۔ ایڈوکیٹ جنرل سے کہا گیا ہے کہ وہ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے کی تیاری کریں تاکہ تحفظات پر عمل آوری میں تاخیر کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے مزید مہلت حاصل کی جاسکے۔1