فیس ری ایمبرسمنٹ پر 28 جولائی کو اجلاس، ریاستی وزیر جی کملاکر کا انکشاف
حیدرآباد۔/26 جولائی، ( سیاست نیوز) وزیر بہبودی پسماندہ طبقات جی کملاکر نے کہا کہ ایس سی، ایس ٹی طلبہ کی طرح بی سی طبقہ کے پوسٹ میٹرک طلبہ کیلئے ہاسٹلس میں بہتر سہولتیں فراہم کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جی کملاکر نے کہا کہ بی سی ویلفیر ہاسٹلس میں زیر تعلیم 34 ہزار طلبہ کیلئے حکومت نے بہتر سہولتوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے۔ غذا ، رہائش کے علاوہ کاسمیٹکس، بلانکٹس، نوٹ بکس اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ 28 جولائی کو ریاستی وزراء سرینواس یادو، سرینواس گوڑ کے علاوہ بی سی سنگھم لیڈر آر کرشنیا، جے سرینواس گوڑ اور دیگر قائدین کی موجودگی میں قومی تعلیمی اداروں میں بی سی طلبہ کیلئے فیس ری ایمبرسمنٹ اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ کا جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت کی جانب سے احکامات کی اجرائی اور اسکیم کے آغاز کی تاریخ کا تعین ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقات کی بھلائی کے معاملہ میں چیف منسٹر کے سی آر خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ چیف منسٹر نے قومی سطح کے تعلیمی اداروں میں بی سی طلبہ کو فیس ری ایمبرسمنٹ سے اتفاق کیا ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل 19 اقامتی اسکولس قائم تھے جن کی تعداد بڑھ کر اب 327 ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت رعیتو بندھو، آسرا پنشن، کلیان لکشمی اور زرعی شعبہ کو مفت برقی کی سربراہی جیسی اسکیمات کے ذریعہ بی سی طبقات کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔ کوکا پیٹ اور اپل علاقوں میں قیمتی اراضیات کو بی سی کے 42 مختلف طبقات کے بھونس کی تعمیر اور دیہی علاقوں میں کمیونٹی ہالس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقہ میں مختلف پیشوں سے وابستہ افراد کیلئے حکومت نے ایک لاکھ روپئے کی امدادی اسکیم متعارف کی ہے۔