بی ٹیک کی سالانہ فیس 75 ہزار روپئے، سری کرشنا کمیٹی کا فیصلہ

   

ریاستوں سے تجاویز طلب، قطعی فیصلہ اے ایف آر سی کمیٹیوں کا ہوگا
حیدرآباد۔/7 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) جسٹس سری کرشنا کمیٹی نے بی ٹیک کی اقل ترین ( کم از کم ) سالانہ 75 ہزار روپئے فیس مقرر کی ہے اور ملک کی تمام ریاستوں کے داخلوں اور فیس کی نگرانی کرنے والی کمیٹی ( اے ایف آر سی ) کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے رائے طلب کی ہے۔ تکنیکی تعلیم کورسیس کی فیس مقرر کرنے کا قطعی اختیار اے ایف آر سی کمیٹیوں کو رہے گا۔ 6 سال قبل آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی آئی ) کی ہدایت پر انجینئرنگ، فارمیسی، مینجمنٹ اور تکنیکی تعلیمی کورسیس کی اقل ترین فیس کا شہروں کی نوعیت کے لحاظ سے سری کرشنا کمیٹی نے تعین کیا تھا۔ دوبارہ تازہ فیس کا تعین کیا گیا ہے۔ اس پر تمام ریاستوں کے اے ایف آر سی سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں بی ٹیک کم از کم سالانہ فیس 35 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 1.34 لاکھ روپئے ہے اور آندھرا پردیش میں زیادہ سے زیادہ فیس 70 ہزار روپئے ہے۔ تلنگانہ میں 158 پرائیویٹ انجینئرنگ کالجس ہیں جن میں 35 ہزار فیس رہنے والے کالجوں کی تعداد 20 ہے۔ اندرون75 ہزار فیس رہنے والے کالجس کی تعداد 100 ہے۔ سری کرشنا کمیٹی کی مقرر کردہ فیس پر عمل آوری سے تمام کالجس میں بڑے پیمانے پر فیس میں اضافہ ہونے کا امکان ہے اس کے مطابق بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کالجس انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ بصورت دیگر کالجس کو بند بھی کیا جاسکتا ہے۔ ملک کے چند تعلیمی اداروں میں بی ٹیک کی فیس 5 لاکھ اور ایم بی اے کی 3 تا9 لاکھ روپئے تک ہے جس کو کنٹرول کرنے کیلئے اے آئی سی ٹی ای نے 14 اپریل 2014 کو سپریم کورٹ کے سابق جج بی این سری کرشنا کی قیادت میں ایک قومی کمیٹی تشکیل دی اور مختلف کورسیس کی فیس مقرر کرتے ہوئے رہنمایانہ خطوط کی اجرائی اس کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ 7 اپریل 2015 کو اے آئی سی ٹی ای کو رپورٹ پیش کی تب اقل ترین فیس کا تعین کیا گیا۔ اے آئی سی ٹی ای نے اس رپورٹ پر عمل کرنے کی جنوری 2017 کے دوران ریاستوں کو ہدایت دی تھی۔ ن