آرکیالوجیکل سروے کی لاپرواہی، کنٹراکٹر کے خلاف کارروائی ضروری، مسجد کے کئی اہم کام حکومت کی توجہ کے طالب
حیدرآباد۔/28 ستمبر، ( سیاست نیوز) شہر کی تاریخی مکہ مسجد کے تعمیری اور مرمتی کاموں سے حکومت اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی عدم دلچسپی کے نتیجہ میں ناقص کام مسجد کی مضبوطی کے بجائے اسے کمزور کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ حکومت نے 2017 میں مسجد کی مرمت اور تزئین نو کے کاموں کا کنٹراکٹ حوالے کیا تھا جس کی مدت 18 ماہ تھی۔ اب جبکہ 3 سال مکمل ہونے کو ہیں ابھی تک مسجد کے اہم کام مکمل نہیں ہوئے۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی لاپرواہی کے نتیجہ میں سابقہ کنٹراکٹر نے مسجد کے اندرونی حصہ میں ناقص اور غیر معیاری کام انجام دیا اور اس کام سے علحدگی اختیار کرلی۔ تعمیر و مرمت کا کام دو علحدہ کنٹراکٹرس کے حوالے کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسجد کے اندرونی حصہ میں 16 گنبد ہیں جن میں سے 11 کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ تین گنبدوں کے اندرونی حصہ کا کام ابھی جاری ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ سابقہ کنٹراکٹر کے کاموں کی محکمہ اقلیتی بہبود اور آرکیالوجیکل سروے کے عہدیداروں کی جانب سے مناسب نگرانی نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں ناقص کام انجام دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تکمیل کردہ کمانوں کے اندرونی حصہ سے پی او پی جھڑنے لگا ہے اور پی او پی سے تیار کردہ پھولوں کی پتیاں گررہی ہیں جو اندرونی حصہ میں مسجد کی خوبصورتی کو متاثر کررہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ناقص کام کے سلسلہ میں عہدیداروں کو واقف کرایا گیا لیکن وہ نئے کنٹراکٹر سے ریپیرنگ کا کام انجام دینے کا دلاسہ دے رہے ہیں۔ تاریخی مکہ مسجد کے مرمتی کاموں میں تساہل کرنے والے کنٹراکٹر اور عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیئے۔ تعمیری اور مرمتی کاموں سے مسجد کے استحکام کے بجائے اسے کمزور کیا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آرکیالوجیکل آف انڈیا کے عہدیدار کنٹراکٹرس سے مبینہ طور پر کمیشن حاصل کرتے ہیں جس کے نتیجہ میں ناقص کام انجام پارہا ہے۔ مسجد کے اندرونی حصہ میں 196 لکڑی کی کھڑکیاں ہیں جنہیں نکال کر صفائی کے بعد دوبارہ نصب کرنا ہے لیکن یہ کام بھی سُست رفتاری کا شکار ہے جس کے نتیجہ میں کھڑکیوں کا تحفظ خطرہ میں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسجد میں کارپینٹر، الیکٹریکل، ساونڈ سسٹم، سی سی ٹی وی کیمرے اور دیگر اہم کام بھی زیر التواء ہیں۔ رمضان المبارک تک تعمیر و مرمتی کاموں کی تکمیل کا نشانہ مقرر کیا گیا لیکن اس کیلئے کاموں کی رفتار کو تیز کرنا ہوگا۔ مکہ مسجد کے ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے سے متعلق مسئلہ ابھی بھی زیر التواء ہے۔ امام مکہ مسجد کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کی فائیل تقریباً ایک سال سے محکمہ اقلیتی بہبود میں منظوری کی منتظر ہے۔ واضح رہے کہ مکہ مسجد کے مرمتی کاموں کیلئے حکومت نے 8.48 کروڑ روپئے مختص کئے تھے جن میں سے 4.50 کروڑ 6 مراحل میں جاری کئے جاچکے ہیں۔ر