تبلیغی جماعت اور مرکزنظام الدین کیخلاف مہم انسانی گراوٹ کی انتہا

   

امیر جماعت اسلامی سعادت اللہ حسینی کا شدید ردعمل، وائرس سے نمٹنے مسلمانوں کے تعاون کا تذکرہ
حیدرآباد ۔31 ۔ نومبر (سیاست نیوز) امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے تبلیغی جماعت اور مرکز نظام الدین کے خلاف میڈیا اور سوشیل میڈیا میں جاری مہم کو انسانی گراوٹ کی انتہا قرار دیا۔ اپنے بیان میں امیر جماعت نے کہا کہ ایک عظیم انسانی بحران کو گندی سیاست کے لئے اور فرقہ وارانہ تفریق کی خاطر استعمال کرنا بذات خود ایک شرمناک جرم ہے۔ تبلیغی جماعت کے تحت پروگرام کے وقت اور اس کے بعد ملک کے ہر گوشہ میں دہلی سے کہیں زیادہ بڑے مذہبی اور غیر مذہبی پروگرام ہوئے۔ کئی نامور سیاستدانوں کی سرپرستی حاصل رہی۔ ان باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے جس طرح مرکز نظام الدین کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری بحث کا معیار کس حد تک پست ہوچکا ہے۔ اس شرمناک مہم کی سختی سے مذمت ہونی چاہئے ۔ اگر مرکز نظام الدین کے کسی عہدیدار کے خلاف اس معاملہ میں ایف آئی آر ہوسکتی ہے تو اس سے پہلے مرکز اور دہلی حکومت کے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر ہونی چاہئے جن کی بدنظمی کی وجہ سے لاکھوں مزدور آنند وہار اور دیگر جگہوں پر لاک ڈاؤن کے باوجود جمع ہوئے۔ اسی طرح ان عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر ضروری ہے جو تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کے خطوط کا جواب دینے میں خاموش رہے۔ ہم اس میڈیا مہم کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم سب تبلیغی جماعت اور مرکز نظام الدین کے ساتھ ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ اس موقع پر مسلمان ، علماء اور اکابرین کے ان بیانات کو سامنے لانا چاہئے جو اس وباء سے مقابلہ کے لئے جاری کئے جاتے رہے ہیں۔ ان عظیم خدمات کا بھی تعارف ہونا چاہئے جو مسلمان اور ان کی مختلف تنظیمیں وباء کی روک تھام اور متاثرین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کر رہی ہیں۔ بلا لحاظ مذہب و ملت تمام ہندوستانی بھائی بہنوں کی مدد کی جارہی ہے۔ موجودہ بحران کا وقت گندی سیاست کا نہیں بلکہ متحد ہوکر اس بیماری سے مقابلہ کا ہے ۔