نئی دہلی۔28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں دہلی کے نظام الدین کو ویلن کی طرح پیش کرنے میں ہندوستان کے قومی میڈیا نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی لیکن مرکز سے تعلق رکھنے والے 300 تبلیغی ارکان جوکہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے ہیں انہوں نے اپنا پلازما عطیہ دینے کا کام انجام دیا تاکہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج ہوسکے جن پر ادوایات کا اثر ختم ہوچکا ہے۔کویڈ19 سے صحت یاب ہونے کے بعد تبلیغی جماعت کے 300 ارکان نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے اپنا پلازما عطیہ کرنے کے لئے دستخط کیے ہیں۔ سلطان پوری سے تعلق رکھنے والے تبلیغی جماعت کے چار ارکان پہلے ہی اپنا پلازما عطیہ کر چکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ 300 ارکان نے پلازما عطیہ کرنے کے لئے دستخط کیے ہیں اور دہلی حکومت کی طرف سے جاری کردہ رضامندی فارموں کو پْر کیا ہے۔قبل ازیں دہلی کے نظام الدین مرکز میں ریاست تامل ناڈو سے شرکت کرنے والے تبلیغی جماعت کے وہ اراکین جن میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ صحتیاب ہونے کے بعد کرونا کے مریضوں کے علاج کے لئے پلازما عطیہ کیا تھا۔دہلی کے نظام الدین مرکز میں شرکت کرنے والے تبلیغی جماعت کے اراکین کو نہ صرف ہراساں کیا گیا بلکہ ان کے خلاف مقدمے بھی درج کئے گئے، ٹویٹر پر ٹرینڈ چلائے گئے لیکن مشکل کی اس گھڑی میں تبلیغی جماعت ہی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے میدان میں آئی اور رضاکارانہ طور پر پلازما عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کرونا وائرس کے علاج کے لئے پلازما تھراپی کے استعمال کے حوالہ سے ڈاکٹر نے کہا ہے کہ یہ تھراپی اس صورت میں استعمال کی جاتی ہے جب دوا سے مریض کا علاج نہ ہو سکے، اسلئے اسے پلازما دیا جاتا ہے اور مریض صحتیاب ہو جاتا ہے۔ اینٹی باڈیز سے مریض میں قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ پلازما کے لئے خون عطیہ کرنے والے کا بیماری سے صحتیاب ہونا ضروری ہے،اسکے لئے اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ مریض جو صحتیاب ہوا کم ازکم اسے دو ہفتے گزر چکے ہوں۔
