پریاگ راج(یو پی): الٰہ آباد ہائی کورٹ نے 6 افراد کے خلاف جن پر ایک مذہبی جلوس کے دوران قرآنی آیات لکھا ترنگا تھامنے کا الزام ہے، فوجداری کارروائی روکنے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہا کہ ایسے واقعات کا استحصال وہ لوگ کرسکتے ہیں جو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانا چاہتے ہیں۔غلام الدین اور 5دیگر افراد کی درخواست خارج کرتے ہوئے جسٹس ونود دیواکر نے کہا کہ یہ حرکت فلیگ کوڈ آف انڈیا 2002ء کے تحت قابل سزا ہے۔ قومی پرچم اتحاد اور ملک کی تکثیریت کی علامت ہے۔ عدالت نے اپنے احکام مورخہ29جولائی میں کہا کہ ایسے واقعات کا استحصال وہ لوگ کرسکتے ہیں جو فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنا چاہتے ہیں یا مختلف فرقوں کے درمیان غلط فہمیوں کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔اترپردیش پولیس نے ملزم غلام الدین اور دیگر 5 افراد کے خلاف ضلع جالون کے پولیس اسٹیشن میں فوجداری کیس درج کیا تھا۔ پولیس نے 4اکتوبر 2023ء کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔تحت کی عدالت نے 14مئی 2024ء کو چارج شیٹ کا نوٹ لیا تھا اور ملزمین کو سمن جاری کئے تھے۔ بعد ازاں ملزمین اس کے خلاف ہائی کورٹ رجوع ہوئے تھے۔