انقرہ : ترکیہ سے سوڈان کے لئے انسانی امدادی سامان سے لدا بحری جہاز مرسین بین الاقوامی بندرگاہ سے روانہ ہو گیا ہے۔سوڈان میں جاری انسانی بحران کی وجہ سے ترکیہ محکمہ آفات و ہنگامی حالات کے زیرِ انتظام، وزارتِ صحت، ترکیہ ہلالِ احمر اور سِول سوسائٹیوں کے تعاون سے تیار کیا گیا اور خوراک، حفظانِ صحت کی اشیاء ، لباس اور خیموں پر مشتمل2 ہزار 408 ٹن امدادی سامان “سارڈیس ” نامی بحری جہاز کے ذریعہ روانہ کر دیا گیا ہے۔ترکیہ محکمہ آفات کے سربراہ اوقائے میمش نے بندرگاہ پر منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب میں امدادی سامان کی تفصیلات پیش کیں اور کہا ہے کہ “امدادی سامان میں ہماری وزارت صحت کی خواہش پر 160 ٹن ادویات اور طبّی سامان، 128 ٹن لباس، 90 ٹن حفظانِ صحت کا سامان، 44 ٹن کمبل اور مختلف نوعیت کا رہائشی سامان شامل ہے۔ انشااللہ 19 سے 21 جولائی تک بحری جہاز سوڈان پہنچ جائے گا”۔میمش نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور قحط سالی کے باعث تقریباً 8 ملین انسانوں کے نقل مکانی کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ “ہم، ان جھڑپوں کے فوری خاتمے کے تمّنائی ہیں اور قحط سالی سے متاثرہ اور ہم سے امداد کے امیدوار سوڈانی بھائیوں کا ساتھ دیتے رہیں گے”۔غزّہ کے لئے بھی انسانی امدادی کاروائیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے اوقائے میمش نے کہا ہے کہ “اس وقت تک ہم 13 عسکری طیاروں اور 12 بحری جہازوں کے ذریعے تقریباً 60 ہزار ٹن انسانی امدادی سامان فلسطین اور غزّہ بھیج چْکے ہیں۔ ہم ، اپنے مصر ی سفارت خانے اور مصر ہلالِ احمر کے تعاون سے، غزّہ میں انسانی امدادی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن رفح سرحدی چوکی سے زیادہ مقدار میں ا مدادی سامان پہنچانا ممکن تھا۔ہمارے خیال میں کرم ابو سلیم سرحدی چوکی سے جانے والا امدادی سامان ناکافی ہے۔ہم ، فلسطینی عوام پر روا رکھے گئے مظالم کی وجہ سے ، اسرائیل کو بین الاقوامی اسٹیج پر دباو میں رکھنے کے اور اس کے ساتھ ساتھ امدادی کاروائیوں کے دوام کے بھی خواہش مند ہیں۔خطاب کے بعد امدادی بحری جہاز کو پورٹ سوڈان کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔