حکومت اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے معاملے میں عہد کی پابند ، مذہبی جذبات بھڑکانے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا
حیدرآباد ۔ 21 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں تمام مذاہب کا تحفظ کیا جائے گا ۔ حکومت کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت پیدا کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی ۔ اقلیتوں کے مفادات کا مکمل تحفظ کرتے ہوئے ان کی فلاح و بہبود کے معاملے میں حکومت عہد کی پابند ہے ۔ اقلیتوں کو حکومت اور کانگریس پارٹی میں مناسب نمائندگی دی جائے گی ۔ حکومت کی جانب سے آج شام ایل بی اسٹیڈیم میں کرسمس تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ ، سٹی انچارج منسٹر پونم پربھاکر ، ریاستی وزیر مالی بی سرینواس ریڈی ، حکومت کے مشیر محمد علی شبیر ، صدر نشین حج کمیٹی مولانا سید شاہ غلام افضل بیابانی ( خسرو پاشاہ ) کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دسمبر ایک معجزاتی مہینہ ہے ۔ جس میں یسوع مسیح پیدا ہوئے ۔ اسی ماہ میں ہی علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے عمل کا آغاز ہوا ہے ۔ اس ماہ کی ہمارے لیے بہت اہمیت ہے ۔ کرسمس دنیا میں سب سے زیادہ منایا جانے والا تہوار ہے ۔ عیسائی طبقہ نے تعلیم اور طب کے معاملے میں جو خدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہے ۔ اس معاملے میں حکومت سے مقابلہ کرتے ہوئے بہتر خدمات انجام دی ہیں ۔ چند معاملات میں حکومت سے بہتر معیار کی خدمات انجام دیتے ہوئے سماج کی ترقی میں اہم رول ادا کیا ہے جو قابل ستائش ہے ۔ صحت مند اور تعلیم یافتہ تلنگانہ کی تعمیر میں عیسائی بھائیوں کا رول بہت اہم ہے ۔ ہماری حکومت کا نظریہ ہے کہ تمام مذاہب کا تحفظ کیا جائے ۔ حکومت کسی دوسرے مذہب کے خلاف بات کرنے والوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی ۔ ہر مذہب کے عوام اپنے عقیدے پر آزادی سے عمل کرسکتے ہیں ۔ مذہبی جذبات بھڑکانے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا ۔ غریبوں کے لیے فراہم کی جانے والی 200 یونٹ تک مفت برقی کی اسکیم دلتوں ، قبائیلوں اور عیسائی طبقہ کے لیے مفید ثابت ہورہی ہے ۔ سنکرانتی تہوار کے بعد اندرا اماں ہاوزنگ الاٹمنٹ کے عمل کا آغاز ہوگا ۔ اندراماں مکانات کے الاٹمنٹ میں حکومت غریب ، دلتوں اور دلت عیسائیوں کو فائدہ پہونچانے کے بارے میں خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ اقلیتوں کو حکومت میں اہم عہدے دئیے جائیں گے ۔ وہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی سے بھی اپیل کررہے ہیں کہ کانگریس کے تنظیمی عہدوں میں عیسائی طبقہ کو مناسب نمائندگی فراہم کریں ۔ فلاحی اسکیمات میں عیسائی طبقہ کو حصہ دار بنایا جائے گا ۔ تمام مذاہب کو تلنگانہ کی حکومت ایک نظر سے دیکھے گی ۔۔ 2