نئے بلدی ایکٹ میں شمولیت کا امکان ۔ بلڈرس کیلئے بھی نیا طریقہ کار متوقع
حیدرآباد۔23اپریل(سیاست نیوز) ریاستی حکومت کے محکمہ بلدی نظم و نسق نے ریاست کی تمام بلدیات میں تعمیراتی اجازت ناموں کے حصول کے سلسلہ میں موجود قوانین میں معمولی ترمیم کرتے ہوئے تجاویز حکومت تلنگانہ کو روانہ کردی ہیں اور کہا جار ہاہے کہ ان تجاویز کو حکومت کی جانب سے تیار کئے جانے والے نئے بلدی ایکٹ میں شامل کیا جائے گا۔ پرنسپل سیکریٹری محکمہ بلدی نظم و نسق نے تعمیری اجازت ناموں کے قوانین میں معمولی ترمیم کو فوری روبہ عمل لانے کے سلسلہ میں احکامات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ بلڈرس کے لئے یہ قوانین تدوین کئے گئے ہیں تاکہ شہر حیدرآباد میں تعمیری اجازت ناموں کے حصول میں آسانی کے ساتھ ساتھ عوامی سہولیات کے علاوہ رہائشی عمارتو ںکی مکینوں کو حوالگی سے قبل انہیں مکمل سہولتوں کی فراہمی بشمول بی۔ٹی یا سی سی روڈ کے علاوہ سیوریج اور آبرسانی کی لائن اور دیگر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق شہر کے علاوہ ریاست کی دیگر بلدیات میں ان متبدلہ قوانین پر مؤثر عمل ٓاوری کو یقینی بنایا جائے گا علاوہ ازیں حکومت تلنگانہ نے محکمہ مال کے نئے قوانین کے ساتھ جو نئے بلدی ایکٹ کو روشناس کروانے کا فیصلہ کیا ہے اس کو نظر میں رکھتے ہوئے تجاویز حکومت کو روانہ کی جانے لگی ہیں اور کہا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان تجاویز کا جائزہ لیتے ہوئے ماہ جون کے وسط میں نئے بلدی ایکٹ کو روشناس کروانے کی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے ۔ شہر میں تعمیری بے قاعدگیوں کو دور کرنے سرکاری اقدامات کو مؤثر بنانے کیلئے بلدی عہدیداروں کو متحرک اور بے قاعدگیوں و بد عنوانیوں سے پاک بنایا جانا ناگزیر ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے شہر حیدرآباد میں جاری تعمیرات بالخصوص غیر مجاز اور غیر قانونی تعمیرات کے سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے اور اندرون ایک ہفتہ ریاست کی تمام بلدیا ت کی جانب سے محکمہ بلدی نظم و نسق کو یہ رپورٹ روانہ کی جانی ہے۔جی ایچ ایم سی حدود میں جاری تعمیری سرگرمیو ںکے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے متعلق کہا جا رہاہے کہ نئے بلدی قوانین کو روشناس کروائے جانے کے بعد اگر شہر ی علاقوں میں غیر مجاز یا غیر قانونی تعمیرات کا شکایات موصول ہوتی ہیں تو ایسی صورت میں نیا قانون عہدیداروں کے خلاف سخت کاروائی کی گنجائش فراہم کرے گا۔
