آر ٹی سی ملازمین کے مسائل سے دلچسپی نہیں، سوامی گوڑ، سرینواس گوڑ اور دیوی پرساد لاپتہ
حیدرآباد۔ 13 نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی جگاریڈی نے کہا کہ ٹی این جی او اور ٹی جی او کے قائدین چیف منسٹر کی چمچہ گری میں مصروف ہیں اور وہ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کی تائید کے لیے تیار نہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جگاریڈی نے کہا کہ آر ٹی سی ہڑتال کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے این جی اوز اور گزیٹیڈ آفیسرس کو نئے پی آر سی کا لالچ دیا ہے۔ جس کے نتیجہ میں وہ آر ٹی سی ہڑتال کی تائید سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز اور گزیٹیڈ آفیسرس کو امید ہے کہ چیف منسٹر ان کے مسائل کے سلسلہ میں فیصلہ کریںگے۔ گزشتہ چھ برسوں سے چیف منسٹر نے پی آر ٹی سی پر توجہ نہیں دی۔ اب آر ٹی سی کی ہڑتال سے خوفزدہ ہوکر این جی اوز اور گزیٹیڈ آفیسرس کو پی آر سی کا لالچ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کے واقعات کے باوجود این جی اوز قائدین کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران چیف منسٹر نے آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ جو وعدے کئے تھے ان پر عمل آوری کے سلسلہ میں سوامی گوڑ، دیوی پرساد اور دیگر قائدین خاموش کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز اور گزیٹیڈ آفیسرس آر ٹی سی ملازمین کے مسائل پر بات کرنے کے بجائے چیف منسٹر کی چمچہ گری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر آبکاری سرینواس گوڑ تلنگانہ تحریک کے دوران گزیٹیڈ آفیسرس کے نمائندے کی حیثیت سے جدوجہد میں شامل تھے۔ لیکن آج وہ ملازمین کے مسائل پر خاموش ہیں۔ جگاریڈی نے سوال کیا کہ سرینواس گوڑ، سوامی گوڑ، دیوی پرساد اور دیگر قائدین کو آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال پر لب کشائی کرنی چاہئے۔ یہ قائدین ملازمین کے مسائل پر بات چیت کرنے کے بجائے حکومت کی طرفداری میں مصروف ہیں اور چیف منسٹر کے بیانات کی تائید کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل کے سی آر نے اعلان کیا تھا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ خودکشی کے واقعات سے پاک ہوگی لیکن ایک طرف کسان تو دوسری طرف آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کے واقعات جاری ہیں۔ آر ٹی سی ملازمین کا 40 دن تک مسلسل ہڑتال کرنا ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے۔ آندھراپردیش میں جس طرح آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کردیا گیا اسی طرح تلنگانہ حکومت بھی فیصلہ کرسکتی ہے۔ جگاریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کو آر ٹی سی ملازمین کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں اور ہائی کورٹ کی برہمی کے باوجود حکومت کا رویہ ہٹ دھرمی کا برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کی تنخواہیں انتہائی کم ہیں اور گزشتہ دو ماہ سے تنخواہوں کی محرومی کے سبب ملازمین کے خاندان معاشی مسائل اور صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔ انہوں نے آر ٹی سی ڈرائیور نریش کی آج صبح خودکشی کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انسانی جذبہ کے تحت چیف منسٹر کو مسائل کی یکسوئی کرنی چاہئے۔ خودکشی کے واقعات میں اضافہ حکومت کے لیے باعث شرم ہے۔ جگاریڈی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں جہدکاروں کی اہمیت ختم ہوچکی ہے۔ تحریک میں حصہ لینے والے قائدین کو کے سی آر نے نظرانداز کردیا ہے۔ خودکشی کرنے والے آر ٹی سی ملازمین کے خاندانوں کو حکومت کی جانب سے کوئی امداد نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کمزور اور طاقتور کے درمیان یہ جدوجہد جاری ہے اور دیکھنا ہے کہ بھگوان کس کو کامیاب کرے گا۔
