تلنگانہ بی سی کمیشن کی عوامی سماعت کا 18 نومبر سے آغاز

   

بی سی طبقات کی سماجی ، تعلیمی اور معاشی پسماندگی کا جائزہ، کمیشن کے دفتر میں شخصی نمائندگی کی سہولت
حیدرآباد ۔8۔نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ بی سی کمیشن نے بی سی طبقات کی سماجی ، تعلیمی اور معاشی پسماندگی کا جائزہ لینے اضلاع میں عوامی سماعت کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے ۔ کمیشن نے پہلے مرحلہ میں تین اضلاع میں عوامی سماعت کا اہتمام کیا تھا جبکہ دوسرے مرحلہ کا 18 نومبر سے آغاز ہوگا۔ کمیشن کے صدرنشین جی نرنجن کے مطابق پسماندہ طبقات کی جانب سے کمیشن کے دفتر میں تحریری نمائندگیوں کی وصولی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے بی سی کمیشن کی تشکیل کے ذریعہ ریاست میں پسماندہ طبقات کی صورتحال کا جائزہ لے کر حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ بی سی کمیشن تمام طبقات کی تعلیمی ، معاشی ، سیاسی اور سماجی پسماندگی کا جائزہ لے رہا ہے اور اس کے تحت ریاست میں سروے کا آغاز کیا گیا۔ جی نرنجن نے بتایا کہ کمیشن نے اداروں اور افراد سے نمائندگیاں وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسی بھی مسئلہ پر ضروری دستاویزات کے ساتھ کمیشن کے دفتر میں ایام کار میں تحریری نمائندگی داخل کی جاسکتی ہے۔ بی سی کمیشن کا دفتر خیریت آباد میں واقع حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کے دفتر کے احاطہ کی چوتھی منزل پر واقع ہے۔ صدرنشین کے مطابق کمیشن 18 تا 26 نومبر متحدہ اضلاع میں دورہ کرتے ہوئے عوامی سماعت کرے گا۔ نلگنڈہ ضلع میں 18 نومبر کو ضلع کلکٹریٹ میں عوامی سماعت کی جائے گی جس میں نلگنڈہ ، سوریا پیٹ اور بھونگیر اضلاع سے تعلق رکھنے والے رجوع ہوسکتے ہیں۔ کھمم میں 19 نومبر کو کھمم اور کتہ گوڑم اضلاع کے عوام اور اداروں کی سماعت کی جائے گی۔ 21 نومبر کو رنگا ریڈی کلکٹریٹ میں رنگا ریڈی ، وقار آباد اور میڑچل اضلاع کے افراد نمائندگی کرپائیں گے ۔ 22 نومبر کو محبوب نگر ، نارائن پیٹ ، ونپرتی ، گدوال اور ناگرکرنول کے عوام سے نمائندگیاں وصول کی جائیں گی۔ 23 نومبر کو ضلع کلکٹریٹ حیدرآباد میں عوامی سماعت کا اہتمام کیا جائے گا ۔ 25 اور 26 نومبر کو کمیشن کے آفس خیریت آباد میں عوامی سماعت کا اہتمام رہے گا جس میں تمام اضلاع سے تعلق رکھنے والے ادارے اور افراد حصہ لے سکتے ہیں۔ صدرنشین کمیشن جی نرنجن نے بتایا کہ عوامی سماعت اور سروے رپورٹ کی بنیاد پر مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کے تحفظات کی حکومت سے سفارش کی جائے گا۔ 1